اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ احتجاج اور شہروں کی بندش سے ملکی معیشت کو یومیہ 190 ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے، ہڑتال یا احتجاج سے معیشت اور عوام پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں، معیشت استحکام سے نمو کی جانب گامزن ہے، ایسے میں پاکستان احتجاج اور دہشت گردی کے متحمل نہیں ہوسکتے اور نہ ہی اس کی اجازت دیں گے۔ منگل کو اپنے ایک خصوصی ویڈیو پیغام میں وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ معاشی بہتری کیلئے حکومت کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات کے نتیجہ میں معاشی استحکام کے ثمرات آنا شروع ہوگئے ہیں۔ سٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر 10.7 ارب ڈالر تک پہنچ گئے، ملکی کرنسی مستحکم ہے، پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ بہترہورہی ہے، بیرونی سرمایہ کاروں کے واجبات ادا کئے گئے ہیں، افراط زر میں نمایاں کمی ہوئی ہے، مہنگائی کی شرح 6.9فیصد کی سطح پر ہے جو 44ماہ کی کم ترین سطح ہے اور پالیسی ریٹ میں بتدریج کمی آرہی ہے۔ حکومت نے بینکوں سے قرضوں میں کمی کی ہے تاکہ نجی شعبہ کو زیادہ قرضہ ملے۔ ایک دن ایک شہر بند ہونے سے بہت نقصان ہوتا ہے، ملکی معیشت کو بڑی محنت سے استحکام کی سطح پر لایا گیا ہے اور اب ہم نمو کی جانب گامزن ہیں۔ ملائیشیا کے وزیراعظم نے پاکستان کا دورہ مکمل کیا ہے، سعودی عرب سے ایک اہم تجارتی وفد پاکستان آرہا ہے، پاکستان میں ایس سی او کانفرنس بھی منعقد ہورہی ہے۔ اسلام آباد میں 8لاکھ لوگ گزشتہ چار روز کے احتجاج سے متاثر ہوئے ہیں، ہم چین کی حکومت اور عوام کے غم اور دکھ میں شریک ہیں۔ یہ آئی پی پیز کے وہ انجینئرز تھے جن سے میں اور وزیر پاور سردار اویس احمد خان لغاری قرضوں، میچورٹی اور ٹیرف میں کمی پر مذاکرات کررہے تھے، میں وثوق سے کہنا چاہتا ہوں کہ یہ وہ آئی پی پیز تھے جنہوں نے ہمیں کہا تھا کہ ہم پاکستان کے ساتھ چلیں گے اور ایسا حل نکالیں گے جس سے چین اور پاکستان دونوں کو فائدہ پہنچے گا، یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے ملک کی مدد کیلئے قدم اٹھایا ہے۔