پنجاب کابینہ: اجتماعی شادیوں کے سب سے بڑے پروگرام، عارضی کاشت کیلئے ایک لاکھ ایکڑ اراضی لیز پر دینے کی منظوری

لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وزیر اعلیٰ  مریم نوازشریف کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کے 17 ویں اجلاس میں پنجاب میں اجتماعی شادیوں کے سب سے بڑے تاریخی پروگرام کی منظوری دی گئی۔ پنجاب بھر میں تین ہزار غریب خاندانوں کی بچیوں کی اجتماعی شادی کا پراجیکٹ منظور کیا۔ دلہن کو اے ٹی ایم کارڈ کے ذریعے ایک لاکھ روپے سلامی دی جائے گی۔ فرنیچر، ملبوسات، ڈنر سیٹ سمیت استعمال کی 13 اشیاء گفٹ کی جائیں گی۔ وزیر اعلیٰ نے اجتماعی شادیوں کا دائرہ کار مزید بڑھانے کی ہدایت کی۔ کابینہ نے پنجاب بھر میں عارضی کاشت کے لئے ایک لاکھ ایکڑ اراضی کو تین اور پانچ سال کیلئے لیز پر بے زمین کاشتکاروں کو الاٹ کرنے، ای بس سروس سکیم کی منظوری دی گئی جس کے تحت پہلے مرحلے میں 27 بسیں آئیں گی۔ ای بسوں کی پارکنگ میں چارجنگ کے لئے 1.2 میگا واٹ کے سولر پینل لگائے جائیں گے۔ پنجاب بھر میں 680 ای بسیں سال کے آخر تک فنکشنل ہوجائیں گی۔ وزیر اعلیٰ نے لاہور میں الیکٹرک ٹیکسی سروس کا پلان طلب کر لیا۔ صوبہ بھر میں آٹا اور چکن کے نرخ کی کڑی مانیٹرنگ کا حکم دیا۔  بریفنگ میں بتایا گیا کہ پنجاب میں ایک لاکھ 70ہزار کاشتکاروں کو کسان کارڈ مل گئے۔ دو لاکھ 67ہزار کاشتکاروں کے لئے کسان کارڈ جاری کر دیئے گئے۔ کسان کارڈ کے لئے  11لاکھ کاشتکاروں نے اپلائی کیا۔ گرین ٹریکٹر سکیم کے لئے 12لاکھ درخواستیں وصول کی گئی۔سات لاکھ درخواست دہندگان کی گرین ٹریکٹرز کے لئے جانچ پڑتال مکمل کر لی گئی۔ اجلاس میں رائیونڈ، چنیوٹ اور سرگودھا میں نئے پاکستان ہاؤسنگ سکیم کے 839 گھر اور فنڈز ہاؤسنگ ڈیپارٹمنٹ کو منتقل کرنے، انسپکٹر، سب انسپکٹر اور اسسٹنٹ سب انسپکٹر کے عہدوں پر پروموشن کے لئے پانچ سال کی عمر میں رعایت کی منظوری دی گئی۔ گورنمنٹ آف پنجاب کے ہیلی کاپٹرکی سالانہ مرمت،  شیخو پورہ میں آئل سٹوریج اور دیگر مقاصد کے لئے اراضی آئل سٹوریج پاکستان سٹیٹ آئل کو منتقل کرنے،  ای سٹیمپنگ سسٹم کے ذریعے غیر منقولہ جائیداد کی منتقلی پر ٹیکس کی وصولی کے لیے بورڈ آف ریونیو اور پنجاب بینک کے معاہدہ کی منظوری دی گئی۔ وفاق میں سیڈ سے متعلق بورڈ میں نمائندگی کے لئے منسٹر زراعت اور ٹیکنیکل ممبر کی نامزدگی،  پنجاب ہیلتھ انیشیٹوز مینجمنٹ کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی دوبارہ تعیناتی اور نئے ڈائریکٹرز کی خالی آسامیوں پر تعیناتی  ٹرشری کیئر ہسپتالوں کی ری ویمپنگ کے لئے سامان اور فرنیچر خریدنے کیلئے  1.7 ارب روپے فنڈز کے اجراء،  پانچ بڑے ہسپتالوں میں ترقیاتی منصوبوں کو سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل،  ہیلتھ کیئر کمیشن کے بورڈ آف کمشنر کی تشکیل نو اور محکمہ آبپاشی سے شیئر پنجاب پاور ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ کو منتقل کرنے کی، وقف انتظامیہ، ٹرسٹ اور کوآپریٹو سوسائٹیز ایکٹ 2023 ء  کے لیگل فریم ورک ڈرافٹ،  پنجاب فرانزک ایکٹ 2007ء  کو منسوخ کرکے پنجاب فرانزک سائنس ایکٹ2024ء، ہوم ڈیپارٹمنٹ کے مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کے سٹاف کنٹریکٹ میں  چائلڈ پروٹیکشن کورٹ لاہورکے لئے پریزائیڈنگ آفیسر کی نامزدگی،  اے کیٹگری پراپرٹی خریدار کے لئے سیل ڈیڈ کے نفاذ، پنجاب لوکل گورنمنٹ رولز 2024ء  کی منظوری دی گئی اور  ہر ضلع میں جوائنٹ لوکل گورنمنٹ اتھارٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ چائلڈ میرج کی روک تھام کے لئے ایکٹ 1929ء  میں ترمیم کے لئے اعلیٰ سطح وزراتی کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ لاہور الحمراء  میں اجوکا انٹرنیشنل تھیٹر فیسٹیول کے لئے 10ملین روپے کی گرانٹ کی منظوری دی گئی۔ لائیوسٹاک اینڈ ڈیر ی ڈویلپمنٹ کے سلیکشن بورڈ کے اجلاس کی کارروائی، پنجاب لائیوسٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ بورڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی نامزدگی، لائیوسٹاک اینڈ ڈیر ی ڈویلپمنٹ اور پی آئی ٹی بی کے درمیان ہیلپ لائن کے معاہدے کے تجدید ،توسیعی فیملی ویلفیئر سنٹرز اینڈ انٹروڈکشن آف کمیونٹی بیس فیملی ورکر2024-21 کے ملازمین کے کنٹریکٹ  میں چھ ماہ توسیع، پنجاب سکلز ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے چھ نان آفیشل ممبرز کی تعیناتی اور پیڈمک اور فیڈمک کے آرٹیکل آف ایسوسی ایشن میں ترمیم کی منظوری دی۔ وائلڈ لائف پروٹیکشن فورس کے قیام کے لئے سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری دی گئی۔ وائلڈ لائف پروٹیکشن فورس3408  ملین ہیکٹر اراضی پر مشتمل 96 پروٹیکڈ وائلڈ لائف ایریاز میں فرائض سرانجام دے گی۔ پیر محل، ٹوبہ ٹیک سنگھ اور چکوال میں سنٹر آف ایکسی لنس سکولز کی تکمیل اور سٹاف کی بھرتی،   پنجاب سکول ری آرگنائزیشن پروگرام کے سبسڈی ریٹس بڑھا کر1200 کرنے کی منظوری دی۔ 13ہزار پرائمری سکولوں کی ایلیمنٹری لیول پر اپ گریڈیشن ہوگی جس کے تحت ایک لاکھ 4ہزار تعلیم یافتہ مرد و خواتین کو روزگار ملے گا۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر فیڈمک کی عارضی نامزدگی کی منظوری دی گئی۔ پنجاب سروس ٹربیونل لاہور کے ممبران کی تعیناتی کے لئے نامزدگی، پنجاب ہیلتھ فیسلٹیز مینجمنٹ کمپنی کے کنٹریکٹس کی تجدید اور کلینک آن ویلز پراجیکٹ کے لئے فنڈز، پنجاب ریونیو اتھارٹی اور پاکستان سنگل ونڈو کے مابین معاہدے ، ڈینگی سٹاف کی بھرتی اورڈینگی کٹس کی خریداری کے لئے ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی راولپنڈی کو سپلیمنٹری گرانٹ کے تحت فنڈز ، ویسٹ پاکستان سول سرونٹس میڈیکل انٹنڈٹس رولز کے تحت میڈیکل چارجز ری ایمبرسمنٹ میں نرمی کی منظوری دی گئی۔علاوہ ازیں مریم نواز شریف کی زیر صدارت اجلاس لاہور ڈویلپمنٹ پلان پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ مریم نوازشریف نے لاہور ڈویلپمنٹ پلان پر پیشرفت میں تاخیر پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا۔ وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے لاہور کی سڑکوں،گلیوں، بازاروں میں ناقص صفائی پر سخت برہمی کا اظہارکیا اور بہتر ی کے لئے تین دن کی مہلت دے دی۔ اجلاس میں لاہور کی 18مارکیٹوں میں تجاوزات کے خاتمے کی مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ متعلقہ اداروں کو ازخود شہر کی روڈز کی مرمت کرنی چاہیے۔ سی ایم جہاں سے گزرے وہ سڑک بن جاتی اور صفائی ہو جاتی، خود کیوں نہیں کرتے؟۔ مرکزی سڑکوں کا پیچ ورک ترجیحی بنیادوں پر پہلے کیا جائے۔ سڑک کے درمیان گڑھا پڑنے سے گاڑی گر جاتی ہے تو ذمہ دار کون ہوگا۔ مین سڑک پر کوئی گڑھا نظر نہیں آنا چاہیے۔ ایل ڈی اے کا روڈ مینٹیننس یونٹ کو فعال اور متحرک کیا جائے۔ غیر قانونی پارکنگ ختم کرکے فٹ پاتھ کلیئر کرائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ تجاوزات کے خاتمے کی مہم میں تاجر برادری کو بھی اعتماد میں لیا جائے۔ فٹ پاتھ پر سے سامان کو ہٹایا جائے، بائیک اور ریڑھیوں کے لئے مارکنگ کی جائے۔ہر مارکیٹ میں موٹر بائیک کی پارکنگ کے لئے جگہ مختص کی جائے۔ وزیر اعلیٰ نے پہلے مرحلے میں فارمرز سے بات چیت کرکے رضا کارانہ طور پر مویشی نکالنے پر آمادہ کرنے کی ہدایت کی۔ مریم نواز شریف نے قدرتی آفات سے آگاہی کے قومی دن پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ بہتر منصوبہ بندی اور آگاہی سے قدرتی آفات کے نقصانات کو کم کیا جا سکتا۔ قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے احتیاط، آگاہی اور پیش بندی مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ وزیراعلیٰ مریم نواز نے فیروز والا کے قریب ٹریفک حادثے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ 

ای پیپر دی نیشن