فلسطینی وزارت صحت نے کہا ہے کہ غزہ میں بدھ کی رات ہونے والی اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں 18 فلسطینی ہلاک ہو گئے ہیں۔ اسرائیلی فوج کی شمالی غزہ میں واقع جبالیہ پناہ گزین کیمپ پر چھاپہ مار کارروائی جاری ہے۔اسرائیلی فوج کے مطابق حماس جنگجووں کے خلاف کی جانے والی یہ کارروائی اس لیے کی جا رہی ہیں تاکہ وہ جبالیہ میں نئے سرے سے اکھٹے نہ ہو سکیں۔اسرائیلی فوج کی چھاپہ مار کارروائیوں سے فلسطینی شہریوں کو کئی بار نقل مکانی کرنا پڑی ہے۔ اقوام متحدہ کے حکام کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی میں اب ایسی کوئی جگہ نہیں ہے جو محفوظ ہو۔انروا' کے سربراہ فلپ لازارینی نے بدھ کے روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ایکس' پر لکھا کہ کم از کم چار لاکھ فلسطینی شہری علاقے میں پھنسے ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج فلسطینیوں کو نقل مکانی پر بار بار مجبور کر رہی ہے۔ لیکن ان کے پاس ایسی کوئی جگہ نہیں ہے جہاں وہ جا سکیں۔ کہ غزہ میں کوئی بھی جگہ محفوظ نہیں ہے۔'لازارینی نے مزید کہا 'انروا' کے پناہ گزین کیمپوں کو بند کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے کہ کسی قسم کا بنیادی سامان موجود نہیں ہے اور غزہ میں ایک بار فلسطینیوں کو شدید بھوک کا سامنا ہے۔' انہوں نے مزید کہا 'حالیہ فوجی آپریشن سے پولیو ویکسینیشن کے دوسرے مرحلے کو بھی خطرہ ہے۔ ''انروا' سربراہ فلپ لازارینی کی پوسٹ پر اسرائیلی فوج نے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
طبی عملے سے متعلق ارکان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ شہر کے مضافاتی علاقے شجاعیہ میں رات گئے بمباری کی ہے۔ جس کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے نو افراد جاں بحق ہو گئے ہیں ۔غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی جنگ کے دوران تقریباً 42 ہزار فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں۔ جبکہ لاکھوں فلسطینی بےگھر ہیں۔