انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت گوجرانوالہ کے جج رانا نثاراحمد نے پولیس کو مقدمہ کا چالان آئندہ سماعت پر پیش کرنے کی بھی ہدایت کی ۔ اس کیس میں نامزد ملزموں سابق پولیس انسپکٹر رانا محمد الیاس ، اے ایس آئی وارث علی ، دو کانسٹیبلوں مبارک علی ، طارق محمود اور سترہ دیگر دیہاتیوں علی پیٹر ، امین ، قیصر ، حسن ، جمشید، شمس ، اصغر ، عطیب ، اصغر منیب ، اکرم ، ندیم ، راشد مہر، اقبال بالو ، سرفراز اور بارہ سالہ اویس کو پولیس کی بھاری نفری کی نگرانی میں انسداددہشت گردی کی خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا ۔ تفتیشی افسر نے عدالت کوبتایا کہ گرفتار ملزموں سے آلہ قتل لاٹھیاں ، ڈنڈے اور رسیاں برآمد کرلی گئی ہیں لہذا اب مزیدتفتیش کیلئے جسمانی ریمانڈ کی ضرورت نہیں جس کے بعدعدالت نے تمام ملزموں کوسات روز کے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوانے کا حکم دیدیا ۔ واضح رہے کہ سیالکوٹ میں پندرہ اگست کی صبح دوسگے بھائیوں کو موضع بٹر کے رہائشی ملزموں نے ڈاکو قراردے کرپولیس کی موجودگی میں وحشیانہ تشدد کرکے ہلاک کردیا تھا ۔