حیدرآباد ،جیکب آباد اورلاہورمیں کرنٹ لگنے اورچھتیں گرنے سے نوافراد موت کی نیند سوگئے۔

حیدرآباد اورقریی علاقوں میں وقفے وقفے سے موسلا دھاربارشوں کا سلسلہ رات بھرجاری رہا۔ مختلف علاقوں میں کرنٹ لگنے، چھتیں اوردیواریں گرنے سے خاتون سمیت پانچ افراد جاں بحق اوردرجنوں زخمی ہوگئے۔ بارش کے دوران حیسکو کے درجن سے زائد فیڈربند ہونے سے شہرکا بڑا حصہ بجلی سے محروم ہوگیا، شدید بارشوں کے باعث نکاسی آب کے چوراسی پمپنگ اسٹیشنزبند اورجنریٹرزکام چھوڑ گئے،پٹھان کالونی، قاضی عبدالقیوم روڈ، حالی روڈ، مکی شاہ، پھلیلی ، پریٹ آباد اور کنٹونمنٹ کے علاوہ قاسم آباد کے کئی علاقوں میں دو سے تین فٹ پانی جمع ہوگیا، جبکہ لطیف آبا دنمبر دو میں بارش کا پانی گھروں میں داخل ہو گیا، خراب صورتحال کے پیش نظرضلع بھرمیں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے اورتمام عملے کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں، جیکب آباد میں بارش کے باعث مکان کی چھت گرگئی جس کی وجہ سے دوافراد ملبے تلے دب کر جاں بحق ہوگئے، کندھ کوٹ ، ٹھل ، گھوٹکی اور سندھ کے دیگر علاقوں میں بارش سے نشیبی علاقے زیرآب آگئے، لاہور میں بھی بارش کے باعث گوالمنڈی میں مکان کی چھت گرنے سے دو افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، ملتان میں بانوے ملی لیٹر بارش نے شہر میں جل تھل کردیا، مسلسل بارش کے باعث لوگوں نے اذانیں دینا شروع کردیں، بچیانہ ، شورکوٹ کینٹ،ملکہ ہانس،جھنگ،ننکانہ صاحب ، پھلروان، میلسی، واربرٹن، تاندلیانوالہ، بصیرپور،کبیروالہ اورقطب پورمیں بارش سے نشیبی علاقےزیرآب آگئے، ڈیرہ غازیخان میں چھتیس گھنٹے سےزائد مسلسل بارش کا سلسلہ جاری رہنے پر سرکاری کالونی سمیت نشیبی علاقے زیرآب آگئے جبکہ ندی نالوں میں تغیانی سے سڑک بہہ گئی اورکوئٹہ روڈبلاک ہوگیا، دوسری جانب جلالپوربھٹیاں، حافظ آباد اورگردو نواح میں کل سے وقفے وقفے سے ہلکی اور موسلادھاربارش کا سلسلہ جاری ہے جس سے شہرکے متعدد علاقے زیرآب آگئے۔ قطب پور میں بھی بارش سے جل تھل ہوگیا

ای پیپر دی نیشن