”5 ہزار مدارس کو خطرناک قرار دے کر نگرانی کا فیصلہ قادیانیت نوازی ہے“

لاہور (خصوصی نامہ نگار) جمعیت اہلِ حدیث پاکستان نے کہا ہے کہ پاکستان کے سکیورٹی و انٹیلی جنس اداروں، عدلیہ اور میڈیا میں قادینیوں کے ایجنٹ موجود ہیں جو دینی اداروں، علماءکے خلاف سازشوں اور ملک میں فرقہ وارانہ قتل و غارت اور فسادات کرا کے ملکی سالمیت کے خلاف دن رات کام کر رہے ہیں، حکومت کی جانب سے پانچ ہزار سے زائد دینی مدارس کو خطرناک قرار دے کر اُن کی نگرانی کرنے کا فیصلہ بھی قادیانی سازش ہے جسے کوئی بھی دینی جماعت قبول نہیں کرے گی، وفاقی و صوبائی حکومت قادیانیوں کے ہاتھوں میں کھلونا بننے کی بجائے ”ختم نبوتﷺ کے ڈاکوﺅں“ کے خلاف کھل کر اپنا موقف واضح کرے اور جن اداروں نے مدارس کے خلاف رپورٹ مرتب کی ہے اُن کا سخت محاسبہ کرے، اِن خیالات کا اِظہار جمعیت اہلِ حدیث پاکستان کے مرکزی راہنماﺅں حافظ خالد شہزاد فاروقی، علامہ سید سبطین شاہ نقوی، علامہ پروفیسر ثناءاللہ بھٹی، الشیخ سلیم الرحمن، علامہ مولانا اصغر فاروق، مولانا عبدالقیوم ظہیر، حافظ محمد علی یزدانی، حافظ محمد انور ساجد، میاں عامر بشیر، مولانا عبدالوحید سلفی، مولانا قاری اکرام الحق اثری، مولانا حافظ عمر فاروق شاکر اور دیگر نے چوہنگ میں ”سالانہ ختمِ نبوت کانفرنس“ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

ای پیپر دی نیشن