لاہور (نامہ نگار) ایس آئی کے سابق سربراہ جنرل (ر) ضیاءالدین خواجہ نے کہا ہے کہ تکنیکی مہارت کے ساتھ فعال انٹیلی جنس آپریشن کی ضرورت ناصرف کراچی بلکہ پورے ملک میں ہے۔ کراچی میں سکیورٹی بحران کو ختم کرنے کیلئے قانون نافذ ک رنیوالے ا داروں بشمول پولیس کی استعداد کو مضبوط کر کے فعال بنانا ہو گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز پاکستان ویثنری فورم کے زیر اہتمام شام کے حالات اور کراچی میں سکیورٹی بحران کے موضوع پر ٹیک سوسائٹی کلب میں ہونے والے خصوصی اجلاس میں کیا۔ دیگر مقررین اور شرکاءمیں ائر مارشل (ر) شاہد لطیف‘ قویم نظامی‘ ڈاکٹر محمد صادق‘ انجینئر محمد عظیم‘ انجینئر محمود الرحمٰن چغتائی‘ انجینئر مشتاق احمد بھٹی‘ سابق آئی ایس آئی آفیسر کرنل (ر) محمود شاہ‘ سابق چیئرمین ارسا شفقت محمود‘ سابق آڈیٹر جنرل پنجاب جمیل بھٹی‘ پروفیسر ڈاکٹر عطیہ سید‘ بیگم علینہ ٹوانہ‘ کرنل (ر) وحید حامد‘ انجینئر محمد یعقوب چودھری‘ ڈاکٹر اکرام کوشل‘ کالم نگار ر¶ف طاہر‘ میجر (ر) خالد نصر‘ لندن سے آئے ہ وئے کالم نگار طارق احمد اور ڈاکٹر سلطان محمود شامل تھے۔ جنرل (ر) ضیاءالدین خواجہ نے کہا کہ کراچی گینگ وار فیئر کی نظر ہو رہا ہے۔ موجودہ وفاقی حکومت کے پاس زیادہ آپشنز نہیں تھے اس لئے ان پر تنقید کرنا مناسب نہیں۔ کراچی میں سٹریٹ کرائمز کیلئے موٹرسائیکل اور ناجائز موبائل سمز زیادہ استعمال ہو رہے ہیں جن پر کنٹرول کرنے کیلئے مناسب پالیسی اپنانا ہو گی۔
”صرف کراچی نہیں پورے ملک میں فعال انٹیلی جنس آپریشن کی ضرورت ہے“
”صرف کراچی نہیں پورے ملک میں فعال انٹیلی جنس آپریشن کی ضرورت ہے“
Sep 09, 2013