کراچی (سٹاف رپورٹر) پاکستان آموں کو آسٹریلیا کے محکمہ کسٹم نے دو دن لیب ٹیسٹ کے بعد مکمل کلیئرینس د ے دی ہے جس کے بعد پاکستانی آم کو آسٹریلیا کی وسیع اور مہنگی منڈی میں مکمل رسائی حاصل ہوگئی ہے جبکہ بھارت کے آموں کو گزشتہ سال لیب ٹیسٹ کے بعد واپس کردیاگیا تھا۔ پاکستان نے اس سال ساڑھے چار ہزار ٹن سے آسٹریلیا میں آموں کی برآمدات شروع کردی ہے۔ اس سے قبل آسٹریلیا نے پاکستانی کمپنی پاک ہورٹی فریش کے پلانٹ، ٹیکنالوجی اور آموں کا تین سال تک معائنہ کیا تھا۔ اس موقع پرپاک ہورٹی فریش کے سی ای او ڈاکٹر اے کیو خا ن درانی نے کہا کہ پاکستانی آموں کی آسٹریلیا کی منڈی میں رسائی ایک چیلنج تھا چونکہ یہ ایک مشکل اور مہنگی مارکیٹ ہے جس میںکامیابی ملک کے لیے اہمیت کے حا مل ہے۔ آسٹریلیا میں پاکستانی آموں کو اچھے دامو ں فروخت کیا جا رہا ہیں جبکہ یہ ہی عام خلیج ممالک میں انتہائی سستے داموں فروخت کیا جاتا ہے۔