تہران (آئی این پی + بی بی سی+ نوائے وقت رپورٹ) ایران کی حکومت کے ایک وزیر نے کہا ہے کہ افغانستان اور پاکستان سے تعلق رکھنے والے کئی لوگوں کو گرفتار کیا ہے جو ایران کے راستے عراق جاکر دولت اسلامی (داعش) کے جنگجوئوں میں شامل ہونا چاہتے ہیں۔ وزیر داخلہ عبدالرضا رحمانی فضلی نے افغان اور پاکستانی شہریوں کی تعداد کے بارے میں کچھ نہیں بتایا ہے۔ ایرانی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ ایران کی سکیورٹی فورسز سرحدی علاقوں میں دہشت گردوں کی نقل و حرکت پر نظر رکھے ہوئے ہیں پوری طرح چوکس کسی بھی جارحیت سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ فاضلی نے ان میڈیا رپورٹس کو مسترد کردیا کہ آئی ایس آئی ایل ایران میں لوگوں کو بھرتی کررہی ہے۔ ایران سمیت دیگر علاقائی ممالک کے خلاف داعش کے منصوبوں سے اچھی طرح واقف ہیں، داعش نے ہماری دستاویزات کو استعمال کرتے ہوئے ایران اور دیگر ممالک کے خلاف وسیع پیمانے پر جارحیت کرنے کی منصوبہ بندی کررکھی ہے لیکن ایران ایک اتنا طاقتور ملک ہے کہ کوئی بھی چھوٹا سا گروپ اسکے خلاف کوئی جارحیت نہیں کرسکتا۔ آئی ایس آئی ایل نے انٹرنیٹ پر پراپیگنڈا کے ذریعے ایرانیوں کو بھرتی کرنے کی کوشش کی اور بڑی تعداد میں لوگوں سے رابطہ کیا تاہم وہ ناکام رہے۔
داعش میں شمولیت: عراق میں جانے والے کئی پاکستانی اور افغان گرفتار کر لئے: ایران کا دعویٰ
Sep 09, 2014