پھالیہ+ پھاہڑیانوالی (نامہ نگار) وزیراعلیٰ شہباز شریف جونہی بستی مخدوم پہنچے تو سیلاب متاثرین نے شکوؤں کے انبار لگا دیئے۔ انکا کہنا تھا انکی تباہی اور بربادی کے بعد سب کو خیال آجاتا ہے لیکن پورا سال مجرمانہ خاموشی اختیار کرنیوالی حکومت کو سیلاب آنے سے پہلے اس کا تدارک کرنے کی توفیق کیوں نہیں ہوتی۔ ہمارا مال مویشی زمینیں فصلیں گھر سب کچھ تباہ ہو گیا اور ہمیں صرف لفظوں سے پیٹ بھرنے کو کہا جارہا ہے۔ بعدازاں شہبازشریف قادر آباد میں پہنچے جہاں پر سیلاب متاثرین انہیں دیکھتے ہی مقامی مسلم لیگ قیادت سرکاری مشینری اور حکومت کیخلاف پھٹ پڑے۔ انکا کہنا تھا سیلاب نے انکی تمام خوشیاں چھین لی ہیں ان کی فصلیں تباہ ہو گئیں وہ بے گھر ہو گئے لیکن ان کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے انہیں یقین دلایا ان کی بحالی تک چین سے نہیں بیٹھوں گا۔ نیز نواحی گائوں باہری رنڈیالی، رتو، کالا، جوکالیاں کے علاقہ مانوچک، پاہڑیانوالی، باسی جانو کلاں کے علاقوں میں ضلعی انتظامیہ کے کسی بھی فرد نے دورہ نہیں کیا جس پر عوام کا شدید ردعمل سامنے آیا۔ اس وقت 2 لاکھ کیوسک پانی دریا میں موجود ہے۔