علامہ اقبال بیسویں صدی کے ایک عظیم شاعر اور فلسفی تھے۔ انہوں نے اپنے کلام اور نثری حوالوں میں بھی بھائی چارے اور احترام آدمیت کی تعلیم دی۔ وہ محبت کی فراوانی اور اخوت کی جہانگیری کی بات کرتے ہیں۔اس بات پر حیران ہیں کہ مغرب والوں نے انسان کو انسان کا غلام بنا دیا ہے۔ اُسے وحدت آدم کے دائرے سے نکال کر رنگ و نسل اور زبان، علاقہ میں تقسیم کرکے منتشر کردیا ہے۔ جب کہ اسلام نے انسان کو ملت آدم کا تصور دے کر فضیلت بخشی ۔ 1935ءمیں نئے سال کے پیغام میں اقبال نے ریڈیو کے ذریعے انسان دوستی کا پتہ بتایا۔ ان کی شاعری سے وحدت آدم، عظمت آدم اور وقار آدمیت کا پیغام ملتا ہے۔
خدا کے بندے تو ہیں ہزاروں بنوں میں پھرتے ہیں مارے مارے
میں اس کا بندہ بنوں گا جس کو خدا کے بندوں سے پیار ہوگا
محمد رمضان گوہر
درسِ اقبالیات -----احترام آدمیت
Sep 09, 2016