لندن (بی بی سی) اسرائیلی تحقیق دانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس 80 کی دہائی میں سوویت انٹیلیجنس ایجنسی کے جی بی کے ایجنٹ ہوا کرتے تھے۔ یروشلم میں ہیبریو یونیورسٹی کے تحقیق دانوں کا کہنا ہے کہ سوویت دستاویزات میں محمود عباس کو بطور ایجنٹ دکھایا گیا ہے۔ تاہم فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس کے ترجمان نے اس دعوے کو رد کرتے ہوئے اس کو اسرائیل کا پروپیگینڈا قرار دیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ اس قسم کے الزام لگا کر اسرائیل ایک بار پھر شروع ہونے والے امن مذاکرات کو ناکام بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو امن مذاکرات کے لیے محمود عباس سے ملنے سے ہچکچا رہے ہیں اور مذاکرات روسی صدر ویلادی میر پوٹن کی کوششوں کا نتیجہ ہیں جو خود بھی کے جی بی میں رہ چکے ہیں۔