مکہ مکرمہ (مبشر اقبال لون استادانوالہ سے) سعودی حکومت نے حج کے موقع پر منیٰ، عرفات اور دیگر مقامات پر سکیورٹی کے ایک لاکھ سے زائد اہلکار تعینات کر دیئے ہیں مناسک حج کی ادائیگی 8 ذوالحجہ (ہفتہ) سے شروع ہو گی، عازمین حج نماز فجر کی ادائیگی کے بعد لبیک اللھم لبیک کے ترانہ بندگی کی صداﺅں کی گونج میں کل مکہ مکرمہ سے منیٰ پہنچیں گے، عازمین حج منیٰ پہنچنے پر پورا دن ایمان افروز اور روح پرور ماحول میں ذکر اذکار اور عبادات میں مصروف رہیں گے، ظہر، عصر، مغرب اور عشاءکی نماز وہیں ادا کریں گے منیٰ میں رات قیام اور نماز فجر کی ادائیگی کے بعد حج کے سب سے بڑے رکن وقوف عرفہ کے لئے روانہ ہوں گے، 9 ذوالجحہ (اتوار) کو وقوف عرفہ کا اہم ترین رکن حج ادا کرنے کے بعد سورج غروب ہوتے ہی مزدلفہ کے لئے روانہ ہو جائیں گے، جہاں وہ کھلے آسمان تلے صبح تک قیام کریں گے، وہاں سے کنکریاں لے کر رمی کے لئے منیٰ جمرات آ جائیں گے، شیطان کو کنکریاں مارنے کے بعد قربانی کریں گے سرمنڈوا کر احرام کھول دیں گے، اس سال دنیا بھر سے 25 لاکھ سے زائد فرزندان اسلام حج کی سعادت حاصل کریں گے، سعودی وزیر داخلہ شہزادہ محمد بن نائف بن عبدالعزیز آل سعود اور مرکزی حج کمیٹی کے سربراہ گورنر مکہ مکرمہ شہزادہ خالد الفیصل بن عبدالعزیز آل سعود خود عازمین حج کی منیٰ روانگی کی مانیٹرنگ کریں گے، سعودی وزارت داخلہ کے اعلیٰ عہدیدار نے صحافیوں کو بتایا کہ مکہ مکرمہ، مشاعر مقدسہ، منیٰ عرفات اور مزدلفہ میں تمام حجاج کرام کو ہر قسم کی سہولتیں فراہم کرنے کے لئے متعلقہ اداروںکو تاکید کر دی گئی ہے۔ سعودی وزارت صحت نے عازمین حج کی خدمت کے لئے 135 چھوٹی ایمبولینسیں مہیا کی ہیں جو حجاج کرام کے قافلوں کے ساتھ چلیں گی، علاوہ ازیں 55 بڑی ایمبولینسیں بھی فراہم کی گئی ہیں، 35 سے زائد ہیلی کاپٹر حجاج کرام کو طبی خدمات فراہم کریں گے، حج انتظامیہ نے حجاج کرام کی نگرانی کے لئے منیٰ میں 300 سے زائد کیمرے نصب کئے ہیں، محکمہ شہری دفاع فورس کے کمانڈر جنرل محمد القرنی نے بتایا کہ محکمہ شہری دفاع کی جانب سے حفاظتی اقدامات کے پیش نظر جامع حکمت عملی مرتب کی گئی ہے، گورنر مکہ مکرمہ و سربراہ حج کمیٹی شہزادہ خالد الفیصل بن عبدالعزیز آل سعود نے کہا ہے کہ ہم حجاج کرام کی خدمت کرنے والے تمام اداروں کی خدمت کی مساعی کو قدر و منزلت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، انہوں نے انتباہ کیا کہ حج قوانین توڑنے والوں کو خمیازہ بھگتنا پڑے گا، سعودی وزیر داخلہ شہزادہ محمد بن نائف نے واضح کیا کہ حج سیاسی جھگڑوں اور فرقہ وارانہ نفرتوں کا اکھاڑہ نہیں، حج کی فضا مکدر کرنے کی ہر کوشش ناکام بنا دی جائے گی، اللہ تعالی کے فضل و کرم سے سکیورٹی فورس کے اہلکاروں کی صلاحیتوں اور تیاریوں پر ہمیں پورا اعتماد ہے، 12ذوالحجہ کو مغرب سے قبل تمام حاجیوں کے لازم ہے کہ وہ مسجد الحرام پہنچ کر طواف زیارت کریں اس کے ساتھ ہی مناسک حج مکمل ہو جائیں گے۔ سعودی عرب کے ولی عہد، وزیر داخلہ اور حج سپریم کمیٹی کے سربراہ شہزاد محمد بن نائف بن عبدالعزیز نے رواں سال حج کے انتظامات میں شریک اداروں کی تیاریوں کا جائزہ لیا۔ شہزادہ محمد بن نائف نے سکیورٹی ایوی ایشن کے زیرانتظام ایئر بس C-295 طرز کے سکیورٹی طیارے کا بھی دورہ کیا۔ سکیورٹی ایوی ایشن کے جنرل کمانڈر کیپٹن محمد بن عید الحربی نے باور کرایا کہ ان طیاروں کے بیڑے میں داخل ہونے سے سکیورٹی سیکٹر کی آپریشنل اور لاجسٹک ضروریات پوری ہوں گی۔ اطلاعات کے مطابق حج کی ادائیگی کے لیے دنیا بھر سے 13 لاکھ 10 ہزار 408 زائرین سعودی عرب پہنچ گئے۔ اس سال تین لاکھ سعودی شہری بھی حج کی سعادت حاصل کریں گے ، 12 ہزار 723 سمندری راستے سے سعودی عرب آئے۔
مناسک حج