اسلام آباد (چوہدری شاہد اجمل) سابق وزیراعظم نواز شریف ، ان کے بچوں اور اسحاق ڈار کے خلاف ریفرنسز اور لف کیا گیا مواد16ڈبوں میں اسلام آباد کی احتساب عدالت لایا گیا ۔ ڈبوں پرریفرنسز کے نام بھی درج تھے ۔ نواز شریف ، ان کے بچوں ، داماد اور اسحاق ڈار کے خلاف چار ریفرنسز دائرکئے گئے ۔ ریفرنسز سولہ ڈبوں میں احتساب عدالت لائے گئے ، ڈبوں پر مختلف ریفرنسز کے نام بھی درج تھے ، تمام ریفرنسز کے ساتھ جے آئی ٹی رپورٹ بھی لف ہے ۔ ریفرنسز احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کی عدالت میں دائر کیے گئے ہیں ۔اسلام آباد کی احتساب عدالت میں ججوں کی کمی کا سامناہے، اس وقت دو ججوں کی اسامیوں پر ایک ہی جج محمد بشیر تعینات ہیں دوسرے جج نثار بیگ یہاں سے ٹرانسفر ہو چکے ہیں ۔ دائر شدہ ریفرنسز میں نوازشریف کے خلاف 3ریفرنسز میں نیب کی سیکشن 9اے لگائی گئی ہے، نیب آرڈیننس سیکشن 9اے غیرقانونی رقوم اور تحائف کی ترسیل سے متعلق ہے، نیب راولپنڈی نے ریفرنسز میں دفعہ 9اے کی تمام 14ذیلی دفعات کو شامل کیا گیا ہے اور سیکشن 9اے کی دفعات کے تحت سزا 14سال قید مقرر ہے۔نوازشریف کے سمدھی اور موجودہ وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف جمع کرائے گئے ریفرنس میں سیکشن 14سی لگائی گئی ہے جو آمدن سے زائد اثاثے رکھنے سے متعلق ہے، دفعہ 14سی کی سزا 14سال قید مقرر ہے جب کہ عوامی نمائندوں کے لئے سزا کے بعد تاحیات نااہلی بھی ہوتی ہے۔نوازشریف کی صاحبزادی مریم نوازشریف پر جعلی دستاویزات دینے پر الگ سے شیڈول 2کا حوالہ دیا گیا ہے اور ان کے خلاف تحقیقات کو نقصان پہنچانے کی دفعہ 131اے بھی شامل کی گئی ہے جس کی سزا 3 سال قید ہے۔