بصرہ(اے ایف پی) نامعلوم افراد نے عراق کے شہر بصرہ ائرپورٹ پر 4راکٹ داغ دیئے جبکہ ناقص سہولیات پر احتجاج کے دوران مرنے والوں کی تعداد 12ہوگئی ہے۔ منگل سے شروع ہونے والے احتجاج میں مظاہرین نے جنوبی شہر کے ائرپورٹ کو راکٹوں سے نشانہ بنایا اور ایرانی قونصلیٹ‘ سرکاری عمارتوں ملیشیا اور سیاسی جماعتوں کے دفاتر کو نذرآتش کیا۔ یہ ہنگامے اس وقت شروع ہوئے جب آلودہ پانی پینے کے بعد 30,000 افراد ہسپتال پہنچ گئے عراقی پارلیمنٹ کے 2 سرگودھا گروپوں کے وفود نے ملاقات کی۔ وزیراعظم حیدرالعبادی سے ان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔ معروف شیعہ عالم دین مقتدیٰ الصدر کے نمائندے حسن العقولی نے مطالبہ کیا کہ حکومت عوام سے معافی مانگے اور فوری طور پر مستعفی ہو جائے۔ مئی میں ہونے والے انتخابات مقتدیٰ الصدر نے سب سے زیادہ نشستیں حاصل کی تھیں۔ حکومتی اتحاد میں شامل دوسری بڑی پارٹی کے ترجمان احمد العباسی نے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ حکومت بصرہ میں ابتر صورتحال کو کنٹرول کرنے میں ناکام ہو چکی ہے۔
بصرہ: مظاہروں میں ہلاکتیں 12ہوگئیں‘ ایئرپورٹ پر راکٹ حملہ
Sep 09, 2018