مکرمی! اب 27 ستمبر کو ہمارے پیارے وزیراعظم جنرل اسمبلی میں خطاب کرنے کیلئے UNO میں جا رہے ہیں انہیں LOC کو Cease Fire Line میں تبدیل کرنے کا Notification کر کے جانا چاہئے اور وہاں پر انڈونیشیا میں مشرقی تیمور کی عیسائی ریاست اور سوڈان میں بھی ایک اور عیسائی ریاست کا بھرپور ذکر کرنا چاہئے کہ کس طرح بڑی طاقتوں نے وہاں پر دنوں میں Plebesite کروا کر دو چھوٹی چھوٹی آزاد ریاستیں قائم کر دیں جن کا مذہب ان سے ملتا تھا اور کشمیر میں چونکہ 98% مسلمان ہیں، لیکن وہاں 72 سال گزرنے کے باوجود Plebesite کی نوبت نہیں آنے دی جس کا رقبہ 86,000 مربع میل ہے اور مسلمانوں کی تعداد ڈیڑھ کروڑ ہے اور ہمارے لاکھوں بہن بھائیوں اور بچوں کو بڑی بے دردی سے شہید کر دیا گیا ہے ۔ وہ مکمل طور پر بے یارو مددگار ہیں اور ان کا اللہ کی ذات کے سوا کوئی پرسانِ حال نہیں ہے۔ انڈیا کے بانی وزیر اعظم جواہر لال نہرو نے 1948ء میں ہمارے بانی وزیر اعظم لیاقت علی خان سے UNO میں معاہدہ کیا تھا کہ آپ جنگ بند کروا دیں میں فوری طور پر کشمیر میں Plebesiteکروا دونگا۔ لیکن اس مکار ترین شخص نے اور بعد میں آنیوالے تمام وزرائے اعظم نے اس معاہدہ پر آج تک عمل نہیں کیا۔ جناب وزیر اعظم صاحب آپ سے اپیل ہے کہ آپ نہرو کیساتھ معاہدہ اور انڈونیشیا میں مشرقی تیمور اور سوڈان میں ایک اور عیسائی ریاست قائم کرنے پر بھرپور طریقے سے UNO کی جنرل اسمبلی میں اظہار فرمائیں۔ شاید ساری دنیا کو ذرا سی بھی شرم آ جائے اور ان کا مردہ ضمیر جاگ جائے۔ (محمد یونس مغل 18/H-1 ویلنشیا ٹائون لاہور)