راولپنڈی (عزیزعلوی)راولپنڈی شہر اور کنٹونمنٹ کے علاقوں میں پانی کی کمی دور کرنے کیلئے 75 ارب روپے کی لاگت سے غازی بروتھا کینال سے واٹر سپلائی لانے کا کام فزیبلٹی کی تکمیل اورمنصوبے کے مشترکہ مفادات کونسل سے منظوری ملنے کے بعد تیزی سے عملدرآمد کے مراحل میں داخل ہوگیا ہے اس منصوبے کے تین سٹیک ہولڈرز واسا راولپنڈی ، کنٹونمنٹ بورڈ راولپنڈی اور سی ڈی اے ہیں منصوبے کی تکمیل سے راولپنڈی شہر اور کینٹ میں پانی کی کمی کا مسئلہ اگلے50 سال کیلئے حل ہوجائے گا واسا 16 لاکھ کی آبادی کو یومیہ 51 ملین گیلن پانی تین ذرائع راول ڈیم ، خانپور ڈیم اور ٹیوب ویلوں کے ذریعے سپلائی کر رہا ہے واسا کو اس وقت واٹر سپلائی میں یومیہ 13 ملین گیلن کے شارٹ فال کا سامنا ہے راولپنڈی شہر میں زیر زمین ٹیوب ویلوں کا لیول تیزی سے نیچے گرنے اور ڈیموں کی سپلائی کی استطاعت کم ہونے سے پانی کے بحران کی گھنٹیاں بھی بج رہی ہیں چنانچہ پی ٹی آئی کے رہنماء ایم این اے اسد عمر کی سربراہی میں تینوں سٹیک ہولڈرز واسا ، کنتونمنٹ بورڈ اور سی ڈی اے غازی بروتھا کینال سے واٹر سپلائی شروع ہونے کو شہری زندگی کیلئے لازم و ملزوم قرار دے چکے ہیں پہلے فیز میںغازی بروتھا کینال سے واٹر سپلائی کا منصوبہ مکمل ہونے سے واسا کو50 ملین گیلن اور کنٹونمنٹ بورڈ کو50 ملین گیلن یومیہ پانی سپلائی ہوگا جبکہ سی ڈی اے کو روزانہ 100 ملین گیلن پانی ملے گااس منصوبے کی مجموعی لاگت کا تخمینہ75 ارب روپے لگایا گیا ہے جو چار سے پانچ سال کی مدت میں مکمل ہوگا اورتمام شراکت دارلاگت کی رقم ادا کریں گے ۔