گگلی ماسٹر عبدالقادر کا انتقال ‘تعزیت کرنیوالوں کا تانتا بندھا رہا

لاہور( سپورٹس رپورٹر) گگلی ماسٹر عبدالقادر کے انتقال پر افسوس کرنے والے افراد کا تانتابندھا رہا۔ کرکٹ کے علاوہ مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی کثیر تعداد وقفہ وقفہ سے ان کے گھر آتی رہی اور ان کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کرتے رہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی بھی عبدالقادر کے گھر پہنچے اور اہلخانہ کے ساتھ اظہار تعزیت کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ لاہور پہنچتے ہی تعزیت کے لئے عبدالقادر کے گھر پہنچا ہوں۔ عبدالقادر ایسے کرکٹر تھے جن کی دنیا بھر میان عزت تھی۔ عبدالقادر کی یاد میں تعزیتی ریفرنس کروانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ احسان مانی کا کہنا تھا کہ بورڈ کے فیصلوں پر تنقید کرنا سب کا حق ہے۔ عبدالقادر جن باتوں پر تنقید کرتے تھے ان کا جائزہ لیں گے۔ چیئرمین پی سی بی احسان مانی کے ساتھ ڈائریکٹر میڈیا سمیع الحسن برنی تھے۔ پاکستان انڈر 19 کے ہیڈ کوچ اعجاز احمد بھی مرحوم عبدالقادر کے گھر پہنچے اور اظہار تعزیت کیا۔ اعجاز احمد کا کہنا تھا کہ ان کی وفات ناقابل تلافی صدمہ ہے کرکٹ کی دنیا کا ایسا خلاء کے جو پر نہیں ہوسکتا بہت ہی خوددار انسان تھے۔سابق کرکٹر عاقب جاوید بھی عبدالقادرکی رہائشگاہ گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ اچانک موت کسی کیلئے آسان نہیں ہوتی پہلے سے کوئی بیمار ہو تو ماننے میں بھی آتا ہے۔ عبدالقادر کی اچانک وفات اہل خانہ کیلئے بہت بڑا صدمہ ہے۔ سابق میئر لاہور کرنل ریٹائرڈ مبشر جاوید بھی مرحوم عبدالقادر کے گھر گئے، مبشر جاوید کی عبدالقادر کی وفات پر اہل خانہ سے اظہار تعزیت کیا۔ پی ٹی آئی راہنما جمشید اقبال چیمہ عبدالقادر کی رہائش گاہ پہنچ گئے۔جمشید اقبال چیمہ کی عبدالقادر کے صاحبزادوں سے ملاقات عبدالقادر کے صاحبزادوں سے تعزیت کی۔صوبائی وزیر اطلاعات میاں اسلم اقبال بھی مرحوم عبدالقادر کے گھر گئے اور ان کے بیٹوں سے اظہار تعزیت کیا۔ بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میاں اسلم اقبال کا کہنا تھا کہ عبدالقادر ایک بڑے کرکٹر اور عظیم انسان تھے۔ عبدالقادر عام آدمی سے محبت کرنے والے شخص تھے۔عبدالقادر کے اندر پاکستانیت بھری ہوئی تھی۔ عبدالقادر کا خلا کبھی پر نہیں ہوسکتا۔کامیڈین امانت چن بھی عبدالقادر کے گھر گئے۔ عبدالقادر کی وفات پر ان کے بیٹوں سے اظہار تعزیت کیا۔ امانت چن عبدالقادر کا ذکر کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے۔رکن پنجاب اسمبلی سعدیہ سہیل رانا کا کہنا تھا کہ عبدالقادر ہمارے ہیرو اور عظیم انسان تھے۔ پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع کرواوں گی کی انفنٹری روڈ اور میاں میر سٹیڈیم کا نام عبدالقادر سے منسوب کیا جاے۔ گلوکار ابرار الحق بھی مرحوم کے گھر گئے اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ ہر کوئی یہ کہہ رہا ہے کہ ایک سچا انسان اور عاشق رسول دنیا سے چلا گیا ہے۔ دنیا بھر میں عبدالقادر کی مغفرت کے لئے دعائیں کی جارہی ہیں۔ اب ان کی اولاد نے ان کے مشن کو آگے لے کر چلے گی۔ انفنٹری روڈ کا نام عبدالقادر روڈ رکھنے کی تجویز حکومتی ایوانوں تک پہنچاوں گا۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...