وزیراعظم عمران خان نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر عالمی برادری کے بڑھتے تحفظات کا خیرمقدم کیا ہے۔
وزیراعظم کا اپنی ٹوئٹ میں کہنا تھا کہ عالمی رہنماؤں، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور انسانی حقوق کونسل کا بھارت سے مقبوضہ کشمیر میں 6 ہفتوں سے جاری محاصرے کے خاتمے کا مطالبہ خوش آئند ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو مقبوضہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر خاموش نہیں رہنا چاہیے، بھارتی قابض فوج وحشیانہ محاصرے کے دوران مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کر رہی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے میری درخواست ہے کہ کشمیر پر ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کی 2 رپورٹوں کی روشنی میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر پامالی کی تحقیق کیلئے فوری آزادانہ تحقیقاتی کمیشن قائم کیا جائے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عملی اقدامات اٹھانے کا یہی وقت ہے۔
یاد رہے کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی ہائی کمشنر مشیل باشلے نے جنیوا میں جاری انسانی حقوق کونسل کے 42 ویں اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کشمیر میں انٹرنیٹ اور دیگر ذرائع مواصلات، پُرامن اجتماعات پر پابندی اور مقامی سیاسی قیادت کی گرفتاریوں پر تشویش ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت جموں کشمیر میں لاک ڈاؤن اور کرفیو میں نرمی لائے اور انسانی حقوق کی پاسداری اور تحفظ کرے، عوام کی بنیادی سہولیات تک رسائی ممکن بنائے۔
مشیل باشیلے کا کہنا تھا کہ میں بھارت اور پاکستان دونوں ممالک پر زور دیتی ہوں کہ وہ خطے میں انسانی حقوق کی پاسداری اور احترام کو یقینی بنائیں۔
انہوں نے کہا کہ 'میں خاص کر بھارت سے اپیل کرتی ہوں کہ لاک ڈاؤن یا کرفیو میں نرمی لائیں، شہریوں کی بنیادی ضروریات تک رسائی کو یقینی بنائے اور جنہیں گرفتار کیا گیا ہے ان کے حقوق کا احترام کیا جائے'۔
مسئلہ کشمیر کے حل کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ 'مقبوضہ کشمیر کے مستقبل کے حوالے سے کسی قسم کے فیصلے کے حوالے سے وہاں کے شہریوں سے مشاورت اور ان کی شمولیت ضروری ہے'۔
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی مشیل باشیلے کے بیان کاخیرمقدم کرتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں عائد کرفیو کو ہٹانے اور شہریوں کی قید کو ختم کرنے کے لیے بھارت پر زور دے۔
شاہ محمود قریشی جنیوا میں انسانی حقوق کونسل اجلاس میں شرکت کریں گے جہاں وہ متوقع طور مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ظالمانہ کارروائیوں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کریں گے۔