چناب نگر (نمائندہ خصوصی) انٹرنیشنل ختم نبوت موومنٹ کے زیر اہتمام مرکز ختم نبوت جامعہ عثمانیہ ختم نبوت مسلم کالونی چناب نگر میں 33ویں سالانہ انٹرنیشنل ختم نبوت کانفرنس تحفظ ختم نبوت کے لئے تجدید عہد، عالم اسلام اور پاکستان کی سلامتی و استحکام وسربلندی کی دعائوں کے ساتھ اختتام پذیر ہو گئی۔ ہزاروں افراد پر مشتمل قافلے نعرہ تکبیر اللہ اکبر، ختم نبوت زندہ باد، اسلام زندہ باد، پاکستان زندہ باد کے نعرے بلند کرتے ہوئے روانہ ہو گئے۔ اختتامی سیشن کی آخری نشست کی صدارت مولانا اسعد محمود نے کی۔ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی اور علامہ محمد ناصر مدنی نے خصوصی طور پر شرکت کی۔ مقررین نے کہا کہ امریکہ کے کمیشن برائے مذہبی آزادی کے ارکان و برطانوی پارلیمنٹ کے ممبران کی جانب سے قادیا نیوں کی حمایت پر پاکستان کی حکومت کو نوٹس لینا چاہئے اور برطانیہ یہ رپورٹ واپس لے۔ امریکہ و برطانیہ کی جانب سے قادیانی حمایت میں پاکستان کے خلاف سنگین الزامات کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، عقیدہ ختم نبوت کے رکھوالے جاگ رہے ہیں، قانون ناموس رسالت 295C اور عقیدہ ختم نبوت کی آئینی شقوں کی حفاظت ہمارا ایمانی وآئینی فریضہ ہے، تحفظ بنیاد اسلام بل وقت کا اہم تقاضا ہے جس کا نفاذ ناگزیر ہے، بل کی حمایت کرتے ہیں، پاکستان میںفرقہ واریت کو ایک سازش کے تحت ہوا دی جا رہی ہے، صحابہ کرام و مقدس شخصیات کی شان میں گستاخی کے مرتکب کسی رعایت کے مستحق نہیں، ملزموں کو جلد از جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے، سویڈن اور ناروے میں قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے، توہین آمیز خاکے بنانے والے گستاخ دنیا میںسب سے بڑے دہشت گرد ہیں۔ 6ستمبر ملکی سرحدوں کی دفاع کا دن ہے اور 7ستمبرختم نبوت کی سرحدوں کے دفاع کا دن ہے۔ مولانا اسعد محمود مکی نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت اسلامی تعلیمات کی اساس، امت میں اتحاد کی فضا قائم کرنے کے لیے مینارہ نور ہے۔ کسی شخص کو انسانی حقوق اور مذہبی آزادی کی آڑ میں گستاخی رسول کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ توہین آمیز خاکوں اور قرآن کی بے حرمتی کیخلاف حکومت عالمی سطح پر قانون سازی کیلئے کردار ادا کرے۔ فرانس اور سویڈن کے سفارتکاروں کو دفترخارجہ طلب کرکے توہین مذہب کے مجرموں کیخلاف قانونی کارروائی کرائی جائے۔ مولانا عبدالرئوف فاروقی نے کہا کہ سینوں میں قرآن محفوظ رکھنے والے قرآن پاک کی بے حرمتی ہر گز برداشت نہیں کرسکتے۔ پاکستان میں امن و امان کے قیام کیلئے ہم اپنے تمام اداروں کے ساتھ ہیں۔ عبداللطیف خالد چیمہ نے کہا کہ آئین پاکستان پر مکمل عمل داری میں ہی پاکستان کے استحکام کی ضمانت ہے ،آئین شکن عناصر ملک و قوم کے خیر خواہ نہیں ہیں۔ الیاس چنیوٹی نے کہا کہ امریکہ وبرطانیہ کی جانب سے قادیانیوں کی حمایت اور پاکستان کے خلاف سنگین الزامات پاکستان کی سا لمیت پر حملہ ہے۔ پاکستان امریکی و برطانوی حکومت سے احتجاج کرے ۔ناصرمدنی نے کہا کہ پوری امت کو مسلمہ کو باہمی نفرتوں ،تفرقوں تعصبات کو ترک کر کے متحد ہو نا چاہئے ختم نبوت ہم سب کا مشترکہ مسئلہ ہے۔ قاری شبیر احمد عثمانی نے کہا کہ مسلح افواج پر فخر ہے کہ جنہوں نے ملک سے دہشت گردوں کا مکمل صفایا کر دیا۔ شہباز احمد گجر نے کہا کہ پنجاب اسمبلی میںتحفظ بنیاد اسلام بل کے خلاف منفی پراپیگنڈہ فرقہ وارانہ انتشار پھیلانے کی کوشش ہے، بنیاد اسلام بل کا پنجاب اسمبلی میں متفقہ طور پر منظور ہونا قابل تحسین عمل ہے۔ طاہر عبدلرزاق نے کہا کہ جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے تمام صحابہ اور اہل بیت اطہار بخشے بخشائے ہیں، امت جس صحابی کی بھی پیروی کرے گی وہ اسے جنت میں لے جائے گا۔ علامہ شفاعت رسول قادری نے کہا کہ اکھنڈ بھارت کا مذہبی عقیدہ رکھنے والے پاکستان کے خیر خواہ نہیں ہو سکتے۔ عصمت اللہ بندیالوی نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت اور دینی تعلیمات و اسلامی اقدار اور علماء کرام کو دیوار سے لگانے کی سازشیں امت مسلمہ کے لئے لمحہ فکریہ ہیں۔ شبیر احمد عثمانی نے کہا کہ قادیانی عالمی و طاغوتی و صیہونی قوتوں کے آلہ کار ہیں اور صیہونی ایجنڈے کی تکمیل کیلئے مغرب کیلئے کام کر رہے ہیں۔ فہیم الحسن تھانوی نے کہا کہ پاکستان ایک اسلامی ملک ہے جس میں اسلامی نظام کے نفاذ کے بغیر لوٹ مار اور کرپشن کا خاتمہ نہیں ہوسکتا۔مفتی محمد طیب نے کہا کہ شہداء ختم نبوت کے مقدس خون کے صدقے بھٹو مرحوم نے پارلیمنٹ میں قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دیا یہ فیصلہ رہتی دنیا تک قائم رہے گا۔ فرید احمد حقانی نے کہا کہ جو قانون 1974ء میں پاکستان کی قومی اسمبلی نے پاس کیا تھا آج ہم نے اس کو اور زیادہ مضبوط کر دیا ہے۔ حفیظ چوہدری نے کہا کہ ختم نبوت کا دشمن اس تاک میں بیٹھا کہ وہ کس طرح اسلامی شعائر اور ہمارے عقائد پر حملہ آور ہو۔ مسیلمہ کذاب سے لیکر مرزا قادیانی تک قصر نبوت میں ڈاکہ زنی کرنے کی کوشش کی گئی۔ ظفر احمد قاسم نے کہا کہ قوانین ختم نبوت قانون توہین رسالت کے خلاف سازشیں قادیانی و استعماری ایجنڈا ہے۔ عبیداللہ لطیف نے کہا کہ ہمارے تمام عقائد و اعمال کی بنیاد ختم نبوت کا عقیدہ ہے۔ ہم قرآن سنت اور اسلامی تعلیمات کی روشنی میں ناموس رسالت پر جان دینے کو سعادت دارین یقین کرتے ہیں۔ ظہیر احمد ظہیر نے کہا امت مسلمہ کی کا میابی حضور ﷺ کی پیروی میں ہے۔ عقیدہ ختم نبوت دین کی اساس اور بنیاد ہے۔ عبدالخالق ہزاوری نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت کی طرح حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی آسمان سے آمد ثانی کا مسئلہ بھی ضروریات دین میں شامل ہے۔ یوسف فاروقی نے کہا کہ قادیانی اکھنڈ بھارت کے حامی ہیں ۔ عمر قاسمی نے کہا کہ قادیانی بلا شبہ عالمی فتنہ ہے یہ ہمارے لئے ایک چیلنج ہے ۔گلزار احمد آزاد نے کہا کہ تحریک پاکستان میں قادیانیوں نے منافقانہ کردار ادا کیا۔ سلمان عثمانی نے کہا کہ قادیانیوں نے ہندئوں کی طرح کبھی بھی پاکستان کے وجود کو تسلیم نہیں کیا۔ رضوان عثمانی نے کہا کہ اکابرین ختم نبوت کی دینی و ملی جدوجہد تاریخ کا درخشندہ باب ہے۔ خلیل احمد اشرفی نے کہا کہ مغربی ممالک اور افریقی ریاستوں میں قادیانی گروہ کی کفریہ سرگرمیوں کو روکنے کے لیے ایک وسیع اور مضبوط پلیٹ فارم اور متحرک اور باصلاحیت رجال کار تیار کرنا ہوں گے۔ مولانا طلحہ فاروقی،مولانا طیب جامی،قا ری محمد یوسف قاسمی ،محمد حنیف مغل،مولانا شفیع ،مولانا ضرار قاسمی ودیگرنے کہا کہ قا دیانیوں کو امتناع قا دیانیت آرڈیننس کا پا بند بنا یا جائے۔ کانفرنس میں منظور قراردادوں میں کہاگیا ہے کہ یہ اجتماع حکومت وقت سے مطالبہ کرتا ہے کہ ناموس رسالت اور تحفظ ختم نبوت کے قوانین کے خلاف اندرونی و بیرونی سازشوں کو بے نقاب کیا جائے۔ صحابہ کرام ؓ اور مقدس شخصیات کی شان میںگستاخی کی پرزور مذمت کر تا ہے اور مطالبہ کرتا ہے ایسے شرپسند عناصر کو جلد از جلد کیفر کردار تک پہنچا یا جائے۔ بھارتی حکومت کی جانب سے کشمیر میں انسانیت سوز مظالم کی بھر پور مذمت کر تا ہے اور کشمیری بھائیوں کو اپنے مکمل تعاون کا یقین دلا تا ہے۔ بھارت کے خلاف مقدمہ درج کرا یا جائے ۔ کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ میں مذہب کے خانہ کا اضافہ کیا جائے یا مسلمانوں کے شناختی کا رڈ کا رنگ الگ الگ کر کے دستوری اور قانونی تقاضوں کے مطابق مذہبی امتیاز کو یقینی بنایا جائے ۔اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات کے مطابق مر تد کی شرعی سزا نافذ کی جائے۔ تعلیمی نصاب میں عقیدہ ختم نبوت کے متعلق مضامین اور اسباق شامل کئے جائیں۔ ختم نبوت کا نفرنس چناب نگر میں روزنامہ نوائے وقت کی جانب سے ایک خصوصی کیمپ لگایا گیا جس کو قارئین نے خوب پسند کیا اور پذیرائی بخشی۔