نئے آئی جی پنجاب اور سی سی پی او کی تقرری کیخلاف کل جمعرات کو    درخواست سماعت کیلئے مقرر 

اپوزیشن جماعت مسلم لیگ نون نے آئی جی انعام غنی اور سی سی پی او لاہور کے تقرر کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا،عدالت نے درخواست کل جمعرات کو  سماعت کے لئے مقرر کر دی۔بدھ کو مسلم لیگ  (ن) کے رہنما ملک احمد خان نے شعیب دستگیر کے تبادلے کیخلاف لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی جس میں آئی جی پنجاب انعام غنی اور سی سی پی او عمر شیخ کے تقرر پر اعتراضات اٹھائے گئے۔ درخواست میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کیساتھ ساتھ نئے  آئی جی انعام غنی، سبکدوش ہونے والے آئی جی شعیب دستگیر، نئے سی سی پی او لاہور اور سابق سی سی پی او لاہور کو بھی فریق بنایا گیا  ۔درخواست میں کہا گیا کہ حکومت نے سیاسی مقاصد کے لیے آئی جی پنجاب کو تبدیل کیا ہے، آئی جی پنجاب کی تبدیلی پولیس آرڈیننس 2002 کی نفی ہے کیونکہ پولیس آرڈیننس 2002 کے تحت آئی جی پنجاب کو تین سال کے لیے تعینات کیا جاتا ہے۔درخواست میں یہ نشاندہی بھی کی گئی ہے کہ حکومت نے محض دو برسوں کے دوران 5 آئی جیز تبدیل کئے جو پولیس آرڈر 2002 کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ شعیب دستگیر کے تبادلے اور عمر شیخ کے تقرر کو کالعدم قرار دیا جائے۔

ای پیپر دی نیشن