لاہور (شاہد علی) محکمہ لائیو سٹاک اینڈ ڈیری ڈیویلپمنٹ خواتین ملازمین کے لئے غیر محفوظ ترین ادارہ بن گیا۔ متعدد اعلیٰ افسروں کے ویڈیو سکینڈلز منظر عام پر آگئے۔ محکمہ کے باورچی نے سابق پرنسپل ایل ایس ٹی سی کی اسسٹنٹ خاتون کے ساتھ نازیبا حرکات کی ویڈیو وزیراعظم پورٹل پر اپ لوڈ کر دی۔ وزیراعظم کے حکم پر خفیہ ادارے نے تحقیقات شروع کر دیں۔ ذرائع کے مطابق گریڈ 18کے افسر پرنسپل ایل ایس ٹی سی ڈاکٹر راحت کی اپنی آفس اسسٹنٹ کے ساتھ نازیبا حرکات کی ویڈیو 26جولائی کو محکمہ کے باورچی علی رضا نے وزیراعظم پورٹل پر اپ لوڈ کر دی۔ ڈاکٹر راحت کو او ایس ڈی بنانے کے بعد ڈائریکٹر لاہور کو انکوائری کا حکم دے دیا گیا ہے۔ جو کہ تاحال جاری ہے۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ڈاکٹر راحت کے علاوہ گریڈ 19 اور 18کے متعدد افسروں کیخلاف ماتحت خواتین ملازمین سے جنسی ہراسانی کے واقعات کی بھی انکوائریاں تاحال زیر التواء ہیں۔ تین سال قبل بھی ڈائریکٹر پلاننگ ڈاکٹر اشرف اورگریڈ 19 کے افسر سابق ڈائریکٹر بریڈ امپرومنٹ اور موجودہ ڈائریکٹر سرگودھا ڈاکٹر آصف ساہی نے بھی اپنی ماتحت 8 ڈیٹا انٹری آپریٹر خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کیا۔ وزیراعظم پورٹل پر اپ لوڈ ہونے والی ویڈیو کے بعد وزیراعظم کے حکم پر ان سرد خانوں میں پڑی انکوائریوں کو بھی اوپن کردیا گیا ہے جبکہ محکمہ کے چند ملازمین نے ان مذکورہ افسروں کے خلاف عدالت سے بھی رجوع کرلیا ہے۔ محکمہ لائیو سٹاک کے ترجمان سے رابطہ کرنے پر بتایا کہ یہ ویڈیو وزیراعظم کے پورٹل پر اپ لوڈ ہوچکی ہے اور اس کی انکوائری وزیراعظم کی طرف سے کروائی جارہی ہے اور اس پر کارروائی بھی انہی کی جانب سے کی جائے گی۔ یاد رہے خواتین پروٹیکشن ایکٹ سے بھی خواتین کو تحفظ نہ ملا۔