لاہور ( اپنے نامہ نگار سے) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس جواد حسن نے والٹن ایئرپورٹ اراضی پر کمرشل پلاٹوں کی نیلامی روکنے کی درخواست خارج کر دی۔ عدالت نے قرار دیا کہ حکومت نے غربت کم کرنے اور کاروبار کو فروغ دینے کا منصوبہ بنایا۔ ایسا حکم جاری نہیں کر سکتے جس سے سرمایہ کاری کیلئے کیے گئے اقدامات متاثر ہوں۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار کی ذمہ داری ہے کہ وہ ثابت کرے کہ کوئی بہت ناقابل تلافی نقصان ہوا ہے لیکن وہ کوئی ایسی چیز ثابت کرنے میں ناکام رہا ہے۔ یہ طے شدہ قانون ہے کہ عبوری ریلیف دینے سے پہلے عدالت کو یہ بات مد نظر رکھنی چاہیے کہ کوئی عوامی مفاد متاثر نہ ہو۔ حکومت نے لاہور سینٹرل بزنس اتھارٹی کے ذریعے پاکستان میں غربت کو کم کرنے اور کاروبار کو فروغ دینے کا منصوبہ بنایا ہے۔ غیر قانونی عمل کی عدم موجودگی میں عدالت کی مداخلت حکومت کی جانب سے کاروبار کو فروغ دینے کے لیے کئے گئے اقدامات کو بری طرح متاثر کرے گی۔ آئین کے آرٹیکل 199 کے تحت درخواست گزار کیسے کسی اتھارٹی سے معلومات مانگ سکتا ہے؟۔ آئین کے آرٹیکل 199 کے تحت عدالت اس میں مداخلت نہیں کر سکتی۔