اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) نیشنل کمانڈ اتھارٹی کے اجلاس میں پاکستان کے اسٹریٹجک اثاثوں کی سیکیورٹی پر مکمل اظہار اعتماد کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی ریاست کے طور پر جوہری سلامتی اور جوہری عدم پھیلائو کے اقدامات بہتر بنانے کی عالمی کوششوں میں کردار ادا کرتا رہے گا، اجلاس میں روایتی اور اسٹریٹیجک ڈومینز میں بڑے پیمانے پر ہتھیاروں کے عدم استحکام پر تشویش کا اظہار بھی کیاگیا۔ وزیراعظم آفس سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا کہ وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت نیشنل کمانڈ اتھارٹی کا اجلاس ہوا جس میں نیشنل کمانڈ اتھارٹی نے پاکستان کے اسٹریٹیجک اثاثوں کی سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے حفاظتی اقدامات پر مکمل اظہاراعتماد کرتے ہوئے دوبارہ اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی ریاست کے طور پر جوہری سلامتی اور جوہری عدم پھیلا کے اقدامات کو بہتر بنانے کی عالمی کوششوں میں معنی خیز کردار ادا کرتا رہے گا۔ اجلاس میں نیشنل کمانڈ اتھارٹی کے تمام ارکان وفاقی وزرا، مسلح افواج کے سربراہان، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور ڈی جی آئی ایس آئی نے بھی شرکت کی۔ اعلامیہ میں کہا گیا کہ نیشنل کمانڈ اتھارٹی نے پاکستان کے اسٹریٹیجک اثاثوں کی جامع سیکورٹی کو یقینی بنانے کے لئے کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم کے ساتھ ساتھ حفاظتی اقدامات پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔ نیشنل کمانڈ اتھارٹی نے دوبارہ اس بات کا عزم کیا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی ریاست کے طور پر جوہری سلامتی اور جوہری عدم پھیلا کے اقدامات کو بہتر بنانے کی عالمی کوششوں میں معنی خیز کردار ادا کرتا رہے گا۔ نیشنل کمانڈ اتھارٹی نے روایتی اور اسٹریٹیجک ڈومینز میں بڑے پیمانے پر ہتھیاروں کی عدم استحکام پر تشویش کا اظہار کیا۔ شرکا نے ان پیش رفتوں کو امن اور سلامتی کے لئے نقصان دہ قرار دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان ہتھیاروں کی دوڑ میں داخل ہوئے بغیر خطے میں اسٹریٹجک استحکام کو یقینی بنانے کے لئے تمام اقدامات کرے گا۔ نیشنل کمانڈ اتھارٹی نے قابل اعتماد کم سے کم ڈیٹرنس کی پالیسی کے مطابق فل اسپیکٹرم ڈیٹرنس کو برقرار رکھنے کا اعادہ کیا اور اسٹریٹجک صلاحیتوں کی ترقی پر اطمینان کا اظہار کیا۔ شرکا نے تربیت کے اعلی معیار اور اسٹریٹیجک فورسز کی آپریشنل تیاریوں، سائنسدانوں اور انجینئروں کی تعریف کی جن کی کوششوں سے پاکستان کو مطلوبہ مقاصد کے حصول میں کامیاب بنایا ہے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ لینڈ ریکارڈ کو کمپیوٹرائزڈ کرنے سے سرکاری اراضی اور جنگلات پر قبضہ کی روک تھام ہو گی۔ قبضہ گروپوں کو یہی ٹیکنالوجی شکست دے سکتی ہے۔ ڈیجیٹلائزیشن سے لوگوں کو تحفظ حاصل ہو گا۔ شفافیت کے ساتھ ان کے لئے آسانیاں پیدا ہوں گی۔ جائیدادوں پر ناجائز قبضے سے سب سے زیادہ پاکستانی تارکین وطن متاثر ہوتے ہیں۔ لینڈ ریکارڈ کی ڈیجیٹلائزیشن سے ہر کوئی اپنی جائیداد کا ریکارڈ دیکھ سکے گا اور آن لائن ٹرانسفر ممکن ہو سکے گی۔ وزیراعظم عمران خان نے بدھ کو اسلام آباد لینڈ ریکارڈ کی ڈیجیٹلائزیشن اورکیڈسٹریل میپنگ کا افتتاح کیا۔ وزیراعظم کے وژن کے مطابق پرانے اراضی نظام کو جدید ڈیجیٹل آن لائن نظام میں تبدیل کرنے کے لیے کیڈسٹریل میپنگ کے منصوبے کے تحت سروے آف پاکستان نے جیوگرافک انفارمیشن سسٹم جی آئی ایس کا استعمال کرتے ہوئے اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری کی جدید ترین ڈیجیٹل نقشہ سازی کا عمل مکمل کیا ہے۔ سروے آف پاکستان کو کیڈسٹریل میپنگ کا کام سونپا گیا جس کا بنیادی مقصد نقشہ سازی و مساحت کے موجودہ نظام کو جدید اور ڈیجیٹل فارمیٹ میں تبدیل کرنا ہے۔ اس منصوبہ کے پہلے مرحلہ میں 3 بڑے شہروں کراچی، لاہور اور اسلام آباد کے ریونیو ریکارڈ کی ڈیجیٹلائزیشن اور ملک کی سرکاری اراضی کاڈیجیٹل ڈیٹا تیارکرنا شامل ہے۔ ڈیجیٹیلائزیشن کے عمل کا مقصد پٹوار کے نظام میں اصلاحات لانا، انسانی عمل دخل کو کم سے کم کرنا اور اراضی ریکارڈ کے پورینظام کو شفاف بنانا ہے۔ وزیراعظم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین سی ڈی اے اور سروے آف پاکستان کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہاکہ صرف اسلام آباد میں 300ارب روپے مالیت کی اراضی پر یا تو قبضہ تھا یا وہ استعمال میں نہیں لائی گئی۔ محکمہ جنگلات کی ایک ہزار ایکڑ اراضی پر قبضہ تھا۔ کمپیوٹرائزڈ نظام سے شفافیت آئے گی ، شفافیت نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں نے پیسہ بنایا اور وہ طاقتور ہو گئے جبکہ کمزور لوگوں پر ظلم ہوتا ہے۔ پاکستانی تارکین وطن ہمارا اثاثہ ہیں وہ ملک میں سرمایہ کاری کر کے کرنٹ اکائونٹ خسارہ ختم کرنے میں معاون ثابت ہو سکتے ہیں لیکن اس کے لئے سرمایہ کاری کے لئے ماحول بنانا ضروری ہے۔ اس کی ایک بڑی وجہ قانون کی حکمرانی نہ ہونا ہے۔ جہاں قانون کی بالادستی ہوتی ہے وہاں سرمایہ کاری بھی ہوتی ہے اور جہاں انصاف ہوتا ہے وہاں خوشحالی آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ ایک بڑا قدم ہے اس سے اوورسیز پاکستانیوں کا اعتماد بھی بڑھے گا۔ ان کا بڑا مسئلہ جائیدادوں پر ناجائز قبضہ ہے۔ وزیراعظم نے کہاکہ ملک میں عدالتوں میں 50فیصد مقدمات جائیدادوں پر قبضوں کے ہیں۔ پرانے لٹھا سسٹم میں تبدیلی آسان ہے۔ وزیراعظم نے کہاکہ آن لائن سسٹم سے اب پلاٹ کی ملکیت دیکھنا آسان ہو گا۔ اسلام آباد، لاہور اورکراچی میں یہ منصوبہ نومبر تک مکمل ہو گا جبکہ اس کے چھ ماہ بعد پورے پاکستان میں یہ سسٹم رائج ہو گا، اس سے عام لوگوں کے لئے آسانیاں پیدا ہوں گی۔