دنیا پرانی عینک اتارے، افغان عوام کی حمایت کرنا ہوگی: شاہ  محمود

اسلام آباد (نامہ نگار/ نوائے وقت رپورٹ) وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغانستان سے متعلق تمام گزشتہ پیش گوئیاں غلط ثابت ہوئیں۔ افغانستان کی صورتحال پر ’ورچوئل علاقائی کانفرنس‘ سے خطاب میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ افغانستان میں تبدیلی ایک حقیقت ہے۔ افغانستان کے عوام کے ساتھ ہیں۔ افغانستان کے مسائل افغانستان کے عوام کو ہی حل کرنے چاہئیں۔ اجلاس میں چین، ایران، تاجکستان، ترکمانستان، ازبکستان کے وزرائے خارجہ شریک ہوئے۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ’ہمیں افغانستان اور عوام کے ساتھ تعاون کرنا ہوگا، یقینی بنایا جائے کہ افغان سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہیں ہوگی، مہاجرین کی آمد اور بارڈر سکیورٹی کے چیلنجز ہیں، افغانستان کی اقتصادی صورتحال بہتر کرنے کیلئے عالمی برادری کو کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کی سالمیت اور خودمختاری کا احترام کرتے ہیں، افغانستان میں کوئی خون ریزی نہیں ہوئی، طالبان نے عبوری کابینہ کا اعلان کیا ہے، افغانستان میں ہونے والی تبدیلیوں کا جائزہ لے رہے ہیں، افغانستان میں تبدیلی ایک حقیقت ہے، صورت حال مشکل اور پیچیدہ ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ یہ بات واضح ہے کہ کوئی بھی افغان سکیورٹی فورسز کے پیچھے ہٹنے اور حکومت کے خاتمے سمیت افغانستان کی صورتحال میں حالیہ تبدیلی کی توقع نہیں کرسکتا تھا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میں آپ سب کو افغانستان کے ہمسایوں کے پہلے وزارتی اجلاس میں شرکت پر خوش آمدید کہتا ہوں۔ میں پرامید ہوں کہ آج کا ہمارا غوروخوض بارآور ثابت ہوگا۔ معزز حاضرین ہم افغانستان کی تاریخ کے ایک کلیدی و اہم مرحلے پر آج اس اجلاس میں شریک ہیں۔ گزشتہ چند ہفتوں میں ہونے والے واقعات نے ہمارے خطے کو عالمی توجہ کا مرکز بنا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہت خدشہ تھا کہ مہاجرین کی بڑے پیمانے پر ہجرت ہوگی لیکن ایسا نہیں ہوا۔ لیکن اس کے باوجود صورتحال پیچیدہ اور غیرمستحکم ہے۔ تاہم ایک بات یقینی ہے کہ ہم سب افغانستان میں تبدیل شدہ حقیقت کے ساتھ تگ ودو میں مصروف عمل ہے۔ طالبان نے عبوری حکومت کا اعلان کردیا ہے۔ ہم نے اس پیش رفت کو دیکھا ہے۔  ہمیں امید ہے کہ سیاسی صورتحال جلد ازجلد مستحکم ہوگی اور حالات بہتری کی طرف جائیں گے۔ نئی صورتحال متقاضی ہے کہ پرانی عینک ترک کر کے ، نئے تناظر کو دیکھا جائے، ایک حقیقت پسندانہ اور زمینی حقائق کے مطابق انداز فکر اپناتے ہوئے آگے بڑھا جائے۔ ہماری کوششوں کا بنیادی محور ومرکز افغان عوام کی فلاح وبہبود اور بہتری ہونا چاہیے جو چالیس سال سے زائد عرصہ پر محیط تنازعے اور عدم استحکام سے بے پناہ متاثر ہوئے ہیں۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مستحکم، خوش حال اور باہم ایک دوسرے سے جڑے خطے کی ہماری مشترکہ سوچ کو آگے بڑھانے کے لئے افغانستان کو اس قابل ہونا ہوگا کہ وہ آزمائش کی اس گھڑی سے نکلے اور اپنی بھرپور صلاحیت کو بروئے کار لائے۔ ہماری دانست میں کئی کلیدی نکات اور ترجیحات ہیں جو اس سمت میں ہماری کوششوں میں ہماری رہنمائی کرتی ہیں۔ اول، ہمیں افغان عوام کے ساتھ مکمل یک جہتی کرتے ہوئے ان کی حمایت کرنا چاہیے۔ میری یہ بھی تجویز ہوگی کہ مستقبل میں افغانستان کو اس میں مدعو کرنے پر بھی سوچا جاسکتا ہے۔ افغانستان کی اس میں شمولیت سے فورم کے موثر ہونے اور افغانستان میں پائیدار امن واستحکام کے ہمارے مشترکہ مقاصد پر پیش رفت کو تقویت ملے گی۔ افغانستان کے استحکام میں ہمسایہ ممالک کا براہ راست مفاد ہے۔ عالمی برادری کے لئے ہماری مشترکہ آواز پرامن، مستحکم اور خوش حال افغانستان کے پیغام کو تقویت دے گی جو نہ صرف داخلی طورپر پرامن ہو بلکہ اپنے ہمسایوں کے ساتھ بھی امن وآشتی کا حامل ہو۔ پولینڈ کے وزیر خارجہ زگنو راونے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کو ٹیلیفون کیا۔ دونوں وزرائے خارجہ کے مابین دو طرفہ تعلقات اور افغانستان کی ابھرتی ہوئی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اپنی گفتگو میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان پولینڈ کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے۔ دونوں وزرائے خارجہ نے دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے، تجارت و سرمایہ کاری سمیت، باہمی دلچسپی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے عزم کا اظہارکیا۔ دونوں وزرائے خارجہ نے پاکستان اور پولینڈ کے درمیان پارلیمانی روابط کے فروغ کی ضرورت پر زور دیا۔ امریکہ میں ڈیموکریٹک پارٹی کے سینئر رہنما ڈاکٹر آصف محمود نے وزارتِ خارجہ میں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی۔ ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے اور بھارتی جارحیت کو بے نقاب کرنے میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے اہم کردار ادا کیا۔ کرونا وبا کے دوران امریکہ میں مقیم پاکستانی ڈاکٹرز، پیرامیڈیکس نے گرانقدر خدمات سرانجام دیں۔ وزیر خارجہ نے طب کے شعبہ میں ڈاکٹر آصف محمود کی خدمات کو سراہا۔ پاکستانی نژاد ڈیموکریٹک رہنما ڈاکٹر آصف محمود نے توصیفی کلمات پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا شکریہ ادا کیا۔

ای پیپر دی نیشن