کراچی (نیوزرپورٹر)تحریک عوام اہلسنت پاکستان کے وفد کی شہید ذوالفقار علی بھٹو کے مزار پر حاضری دی . 7ستمبر1974کو پاکستان کی قومی اسمبلی میں شہید ذوالفقار علی بھٹو نے ہمت اور جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے قادیانیوں کو غیرمسلم اقلیت قرار دیا. ذوالفقار علی بھٹو نے قادیانی فتنے کو ملک سے ختم کیا. آج ضرورت اس امر کی ہے کہ اسلامی ممالک کو ایک پیج پر یکجا کریں. آج بھی ہمیں متحد ہوکر قادیانیوں کی سازشوں کو ناکام بنانے کیلئے اتحاد کا مظاہرہ کرنا ہوگا. پائیدار حکمت عملی تیار کرنے کیلئے آج ہمیں شہید زولفقار علی بھٹو. امام شاہ احمد نورانی. علامہ شفیع اوکاڑوی. علامہ شاہ تراب الحق قادری جیسے اسلام پسند رہنماں کی ضرورت ہے. یوم ختم نبوت کے موقع پر محمد عاطف حنیف بلو. صوفی محمد حسین لاکھانی. قاری ضیا اللہ سیالوی اور امین ترابی نے شہید ذوالفقار علی بھٹو کے مزار پر حاضری دی. شہید ذوالفقار علی بھٹو کو خراج تحسین پیش کیا. موجودہ حکومت اور حکمرانوں کو شہید ذوالفقار علی بھٹو کے وژن پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے. محمد عاطف حنیف بلو نے کہا کہ سرکاری دفاتر میں قادیانیوں کے سہولت کاروں کیخلاف فوری ایکشن لیا جائے. جو ادارے قادیانیوں کو سپورٹ کر رہے ہیں ان پر پابندی عائد کی جائے. پاکستان ایک اسلامی ملک ہے اس میں قادیانیوں اور ان کے سرپرستوں کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے. حکومت قادیانیوں پر پابندی عائد کرے. وزیراعظم عمران خان قادیانی سرپرستوں کو بے نقاب کریں. ان کیخلاف فوری طور پر سخت ایکشن لے کر کارروائی کریں. جو کردار شہید ذوالفقار علی بھٹو نے ادا کیا ہے وہ ہی کردار آج کے حکمرانوں کو ادا کرنا چاہیے. موجودہ حکمران شہید ذوالفقار علی بھٹو کے کردار سے سبق سیکھنا چاہیے. قادیانی سازشوں کو قابو کیا جائے. ذوالفقار علی بھٹو علما کرام کی عزت کرتے تھے اور ان کی بات کو مانتے تھے. شریعت کو سمجھتے تھے. قائد اہلسنت شاہ احمد نورانی کی بات کو تسلیم کیا اور قراداد پر دستخط کئے. قومی اسمبلی کے اراکین اور حکمرانوں کو اسلام کی سربلندی کیلئے کام کرنے کی ضرورت ہے . قادیانیوں کو حکومت اپنی صفوں سے باہر کرے. وزیراعظم عمران خان سے گزارش ہے کہ وہ قادیانیوں پر سخت موقف میڈیا پر جاری کریں. اور دنیا کو بتائیں کہ قادیانی اسلام کے دشمن ہیں. ہم اپنے ملک میں ان کی سازشیں برداشت نہیں کریں گے. تحریک عوام اہلسنت کے قائدین. علما اہلسنت کے وفد نے ختم نبوت کا تحفظ کرنے پر شہید ذوالفقار علی بھٹو کے مزار پر حاضری دی. خراج عقیدت پیش کیا اور فاتحہ خوانی کی۔