کراچی (وقائع نگار)پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کے سیکریٹری اطلاعات عاجز دھامرہ، کراچی ڈویڑن کے سیکریٹری اطلاعات شکیل چوہدری اور پی پی پی ضلع ایسٹ کے سیکریٹری اطلاعات وقاص شوکت نے بدھ کی سہ پہر پی پی پی میڈیا سیل سے جاری مشترکہ بیان میں کہا کہ سندھ والوں کو آئی جی سندھ بدلنے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگانا پڑتا ہے مگر پھر بھی آئی جی تبدیل نہیں کرسکتے دوسری طرف پنجاب حکومت میں بیٹھا نااہل وزیر اعلی پنجاب جب چاہتا ہے آئی جی پنجاب اور چیف سیکریٹری تبدیل کردیتا ہے۔ ایسی کیا وجہ ہے کہ تین سال میں کئیں چیف سیکریٹری اور آئی جی پنجاب تبدیل کر کر بھی عثمان بوزدار کو چین نہ آیا۔ پنجاب حکومت آئی جی پنجاب اور چیف سیکریٹری کو روزمرہ استعمال کی اشیاء سمجھ کر تبدیل کردیتی ہے۔ بیشتر اچھی شہرت رکھنے والے آفسران کو بھی غیر قانونی احکامات نہ ماننے پر تبدیل کیا گیا۔ پی پی پی رہنماوں کا مزید کہنا تھا کہ گڈ گورننس اور عمران خان کا آپس میں تصادم چلا رہا ہے،وزیر اعظم کی اور انکے وزراء کی صرف ایسے آفسر سے بنتی ہے جو گندم مافیا، آٹا مافیا، چینی مافیا اور آدویات مافیا کے لیے راہ ہموار کرنے میں کام آسکے۔ پی پی پی سندھ وزیر اعظم سے سوال کرنے کا حق رکھتی ہے کہ وہ غیر قانونی احکامات نہ ماننے والے آفسران کو تبدیل کر کے کس نئے پاکستان کی بنیاد رکھ رہے ہیں،عمران خان کا نیا پاکستان دھوکہ اور جھوٹ کے سوا کچھ نہیں۔