سید شعیب شاہ رم
shoaib.shahram@yahoo.com
پاکستانی شعبہ صحافت میں روزنامہ نوائے وقت کا نام تاریخ میں سنہری حرفوں میں لکھنے کے قابل ہے۔جس کا تحریک پاکستان،قیام پاکستان اور جمہوریت کے احیاء کیلئے کلیدی کردار ہے۔ جس کے بانی حمید نظامی اور مجید نظامی نے پاکستان کی ترقی، خوشحالی اور جمہوریت کی تقویت کے لئے اپنی زندگی وقف کردی۔ نوائے وقت گزشتہ 81 برسوںسے حق و سچ کی آواز بلند کر رہا ہے۔ ان خدمات پر ہی مجید نظامی کو امام صحافت کہا جاتا ہے۔ انہوں نے ہمیشہ جابر سلطان کے سامنے کلمہ حق کہنے کو عبادت سمجھا۔پاکستان ایک منفرد محل وقوع پر واقع ہے، جس سے خطہ میں اس کی اہمیت سے کوئی انکار نہیں کر سکتا۔ کوئی بھی ترقی یافتہ ملک ہو یا عالمی طاقت کے دعوے دار پاکستان سے تعاون اور دوستانہ تعلقات رکھتے ہیں کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ پاکستان سے اچھے تعلقات رکھنا ان کی ضرورت ہے۔ پھر پاکستان کی افواج جو دنیا کی سب سے بہترین فوج ہے جس نے ایسے معرکے سر کئے جس کی دنیا معترف ہے، پاک فوج کی بدولت ہی عالمی سطح پر قوم کا سر فخر سے بلند ہے اور دشمن ہمارے پاک وطن کو میلی آنکھ سے دیکھ نہیں کرسکتا۔
اللہ نے جہاں پاکستان کو بے شمار نعمتوں سے نوازا وہیں پاکستان کو وسیع و عریض خوبصورت سمندر اور ساحلی علاقہ دیا۔ اس میں سب سے نمایاں گوادر کی بندرگاہ ہے جو محل و قوع کے اعتبار سے قدرتی طور پر دنیا کے گہری بندرگاہوں میں سے ایک ہے۔ ایسا کم ہی ہوتا ہے کہ ساحلی علاقوں کو بطور بندرگاہ استعمال میں لانے کے لئے کھدائی نہ کرنا پڑے مگر گوادر پورٹ ان چند بندرگاہوں میں شامل ہے جس کی قدرتی طور پر بناوٹ اس کی اہمیت کو نمایاں کردیتی ہے۔ خطے میں آس پاس کی بندرگاہوں کے مقابلے میں اسے کئی دوسری بڑی خصوصیات بھی حاصل ہیں۔اس کی بڑی خصوصیت اس کا تزویراتی محل وقوع ہے۔ چین اور مشرقی ایشیا سے مغرب کی طرف جاتے ہوئے گوادرخطے کی تمام اہم بندرگاہوں کے سرے پر واقع ہے۔
پاکستان کے دیرینہ دوست ملک چین جس کے اشتراک عمل کے ساتھ2013 میں پاکستان اور چین کے درمیان ایک مثالی منصوبے کی داغ بیل ڈالی گئی،اس کے اغراض و مقاصد اور عالمی سطح پرتجارت کو آگے بڑھانے کیلئے دونوں ملکوں کے ذرائع ابلاغ بھی مسلسل کوشاں ہیں۔ چین کی اس منصوبے پر سرمایہ کاری میں گوادر پورٹ کو سی پیک کاگیٹ وے قرار دیا گیاہے۔ تیسرے مرحلے میں تکمیل کے ساتھ 2030ء تک سی پیک کا مرکز و محور گوادر بندرگاہو گا۔ سی پیک میں مستقبل میں 60 ممالک شامل ہوجائیں گے اور گوادر بہترین سٹی پورٹ بن جائے گا۔سی پیک بلاشبہ دنیا بھر کیلئے گیم چینجر منصوبہ ہے ۔
ان تمام خصوصیات نے گوادر کی اہمیت کو بہت بڑھا دیا ہے۔ ماہرین کے مطابق گوادر مستقبل میں پاکستان کی معاشی ترقی کا باعث بنے گا۔ یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر سے سرمایہ کار گوادر میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔ دنیا کے تمام بڑے ادارے یہاں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ گوادر میں ترقیاتی کاموں رہائشی،صنعتی اور تجارتی مقاصد کو آگے بڑھانے کیلئے ادارہ نوائے وقت نے اپنے اردو، انگریزی دونوںاخبارات کے گوادر ایڈیشن کا اجرء کر دیا ہے۔ جس کے صفحات پر
تجارتی صنعتی سرگرمیوں کے ساتھ وہاں کے لوگوں کے مسائل ان کی آراء محکموں کی کارکردگی کو اجاگر کیا جا رہا ہے۔ گوادر سے متعلق فوری معلومات حاصل کرنے کے ذرائع اگرچہ محدود تھے اس کے باوجود نوائے وقت گروپ نے گوادر سے باقاعدہ اشاعت کا آغاز اپنا نصب العین سمجھا۔ اس تحریک کے روح رواں امام صحافت و معمار نوائے وقت جناب مجید نظامی کے بعد نوائے وقت میڈیا گروپ کی مینیجنگ ڈائریکٹر اور ایڈیٹر انچیف محترمہ رمیزہ مجید نظامی نے یہ علم تھام رکھا ہے اور انہوں نے ریاست پاکستان کے مفادات ، خطے میں قیام امن اور خوشحالی کی ضامن گوادر بندرگاہ کی اہمیت کے پیش نظر اسے جاگر کرنے کا عملی اظہار کردیا ہے۔ نوائے وقت گروپ نے گوادر پراجیکٹ پر کام کرنے والے مقامی باشندوں و غیرملکیوں اورساحلی علاقے کے باسیوں سمیت ملک بھر کے محب وطن عوام اور اس پراجیکٹ سے جڑے تمام ممالک و باشندوں کی رہنمائی کے لئے انگریزی ، اردو اخبارات اور اس کے سے وابستہ رسائل وجرائدمیں باقاعدہ خبروں تبصروں ،تجزیوں اور آراء پر مبنی کالموں کو شائع کئے جانے کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔ روزنامہ نوائے وقت اور دی نیشن سمیت دیگر تمام رسائل و جرائد میں گوادر بندرگاہ اور ملحقہ علاقوں میں ہونیوالی تعمیراتی سرگرمیوں اور ثقافتی ، علمی ، طبی ، تحقیقی موادالغرض شخصیات کو ان صفحات پر اجاگر کیا جا رہا ہے۔
نوائے وقت اور دی نیشن کی گوادر سے اشاعت کو ہر طبقہ فکر نے سراہا ہے۔وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے گوادر سے نوائے وقت کی اشاعت کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ نوائے وقت ہمیشہ پاکستان کی آواز بنا، مجید نظامی دوقومی نظریہ کے علمبردار تھے، اور رمیزہ مجید نظامی نے گوادر سے نوائے وقت کا اجراء کرکے ملکی تعمیر و ترقی میں اہم خدمات کی۔ وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا کہ گوادر پورٹ بن چکی ہے۔ ائرپورٹ مکمل ہو نے کے بعدیہ ایک عالمی شہر بننے جا رہا ہے۔ اس موقع پر گوادر سے نوائے وقت کی اشاعت کا فیصلہ بہترین فیصلہ ہے۔پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق وفاقی و زیر مہر چنگیز خان جمالی ، سنیئر رہنما میر صادق عمرانی اور صوبائی وزیر سلیم خان کھوسہ نے ادارہ نوائے وقت کوگوادر ایڈیشن کی اشاعت پر مبارک باد دی ہے۔ وفاقی وزیر ہوابازی غلام سرور خان نے کہا کہ نوائے وقت نظریاتی قومی روزنامہ ہے جس کے ذریعے نئے عالمی شہر کے سیاسی، معاشی، سماجی اور معاشرتی سرگرمیاں اجاگر ہوں گی۔ وزیر اعظم کے معاون خصوصی سی ڈی اے علی نواز اعوان نے کہا کہ مستقبل میں گوادر معاشی حب ہوگا جس میں نوائے وقت اپنا وہی تاریخی کردار ادا کر ے گا جو اس نے قیام پاکستان کے بعد سے اب تک انجام دیا ہے۔گورنر بلوچستان ظہور آغا نے نوائے وقت کی اشاعت پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گوادرسے نوائے وقت اور دی نیشن کی اشاعت پر محترمہ رمیزہ نظامی کی کاوشوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔خطے کی معیشت کیلئے ،گوادرگیم چینجر بن رہا ہے۔ نوائے وقت گوادر کی اشاعت سے یہاں تعمیر و ترقی کے ساتھ بامقصد صحافت کا بھی آغاز ہوگا۔ ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے کہا ہے کہ گوادر بلوچستان کی ترقی کا سنگ میل ہی نہیں بلکہ روشن پاکستان کا درخشندہ استعارہ بن رہا ہے۔ گوادر سے ایڈیشن کی اشاعت لائق تحسین ہے۔ گوادر پریس کلب کے صدر اسماعیل بلوچ نے نوائے وقت اور دی نیشن کی اشاعت کو گوادر کیلئے ایک نیا باب قرار دیا۔
؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛