بلاول بھٹو کی ن لیگ اور پی ڈی ایم کو دوبارہ حکومت مخالف محاذ پر اکھٹے ہو نے کی دعوت

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے مسلم لیگ ن پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہرامعیار نہیں چل سکتا،ہم نے لانگ مارچ کااعلان کیااورآپ پیچھے ہٹ گئے۔انہوںنے ن لیگ اور پی ڈی ایم کو دوبارہ حکومت مخالف محاذ پر اکھٹے ہو نے کی دعوت بھی دے دی،رحیم یار خان میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے ن لیگ پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ دوغلی پایسی نہیں چلے گی۔ اپوزیشن کا کردار اداکریں یااعلان کریں کہ حکومت کے سہولت کارہیں۔یہ نہیں ہوسکتا ووٹ کی عزت کی بات ہو توسینیٹ انتخابات سے بائیکاٹ کی بات کریں۔ یہ مفاہمت ہے نہ مزاحمت یہ منافقت ہے۔ بلاول  بھٹو نے ن لیگ اور پی ڈی ایم کو دوبارہ حکومت مخالف محاذ پر اکھٹے ہو نے کی دعوت بھی دے دی۔ انہوںنے کہا کہ ماضی میں جو ہوا سو ہوا اب آگے آئیں اور ملک کی بات کریں۔ ہم نے نااہل حکومت کوبھگانا ہے۔ آپ ہمت کریں عثمان بزدار کٹھ  پتلی وزیراعلی ہیں گر جائیں گے۔پیار سے آپ کو سمجھانے کی کوشش کی۔ پھر کہہ رہے ہیں ہمت کریں۔چیئرمین پی پی پی کا کہنا تھا کہ ہم نے یوسف رضا گیلانی کو منتخب کراکر حکومت کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کردیا اور لانگ مارچ کا اعلان کیا تھا، لیکن آپ اس وقت بھی پیچھے ہٹے، پہلے ہم نے آپ کو بیٹھ کر سمجھایا، اب ہم آپ کو مجبور کریں گے کہ آپ اپوزیشن کا کردار ادا کرتے ہوئے عثمان بزدار اور عمران خان کو گھر بھیجیں، الیکشن کرواکر نئی حکومت بنوائیں، کیونکہ یہ نہیں ہوسکتا کہ ووٹ کی عزت کی بات ہو لیکن جب ووٹ کے استعمال کا وقت آئے تو بھاگ جائیں اور الیکشن میں بائیکاٹ کردیں۔بلاول بھٹو نے کہا کہ آپ کی وجہ سے عوام ہم سے بھی ناراض ہورہے ہیں، اگر ووٹ کی عزت کرتے ہیں تو اسے استعمال بھی کریں اور بزدار اور عمران کو بھگائیں، اگر مل کر مقابلہ کریں گے تو وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کی حکومت گرجائے گی کیونکہ یہ کٹھ پتلی کا پٹھ پتلی ہے، عثمان بزدار گرے گا تو عمران خان خودبخود گرجائے گا۔بلاول نے مزید کہا کہ آپ ہمت پکڑیں اور کسی کی انا و ذاتی مفاد کو ترجیح نہ دیں، اگر آپ تیار نہیں ہوئے اور اپنے ذاتی سیاسی مقاصد کے لیے بزدار کو چلاتے رہے تو عوام آپ کو معاف نہیں کریں گے، جب ہم ساتھ تھے تو آپ کہتے تھے استعفے کے بغیر کام نہیں چلے گا، اب آپ کو چیلنج ہے کہ مل کر ووٹ استعمال کریں اور وار کریں، ورنہ استعفے ہی دے دیں، ان میں سے کوئی ایک کام تو کریں ورنہ پنجاب کے عوام جان لیں گے کہ یہ مفاہمت ہے نہ مخالفت، بلکہ منافقت ہے، جسے پنجاب کے عوام رد کردیں گے، آج نہیں کل ہم اس حکومت سے حساب لیں گے اور جب حساب کا وقت ہوگا تو عمران خان اکیلا ہی رہے گا،چیئرمین  پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی جیالوں کی محنت کے سبب مضبوط ہو رہی ہے، پیپلزپارٹی مستقبل میں حکومت بنائے گی، پیپلزپارٹی صرف صوبے میں نہیں مرکز میں بھی حکومت بنائیگی۔ ملک عوامی حکومت کے لیے ترس رہاہے۔ عوامی حکومت عوامی مفا دمیں ہوتی ہے۔ ملک پرکھلاڑی کو مسلط کیاگیا اورآج حالت سب کے سامنے ہیں۔ افسوس ہوتا ہے کہ عمران خان نے ملک کاکیاحشر کر دیا ہے۔بلاول بھٹو زرداری نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ  عمران خان نے جتنے بھی وعدے کیے  کوئی وفانہیں ہوا۔ عمران خان نے کہا غریب کیساتھ کھڑے ہوں گے۔انہوں نے کہا ہے کہ زرعی انقلاب لائیں گے لیکن کیاہوا سب نے دیکھ لیا۔کرپشن کاخاتمہ،ایک کروڑنوکریاں،50 لاکھ گھروں کاوعدہ کیاگیا۔ ملکی تاریخ میں اتنی مہنگائی نہیں دیکھی جو عمران خان  لیکرآئے ہیں۔ ہمارے وزیرخارجہ ایک فون کال کے لیے بھیک مانگ رہے ہیں ، یہ ظالم اور عوام دشمن حکومت ہے، پیپلزپارٹی دور میں ریکارڈ روزگار فراہم کیا گیا، پیپلزپارٹی دور حکومت میں پنشن میں 100 فیصد اضافہ کیا گیا، عوامی حکومت میں عوام کے مفاد کیلئے سوچا جاتا ہے۔

ای پیپر دی نیشن