لاہور؍ کراچی (سپیشل رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی کی لاہور میں گرفتاری، اغوا اور حبس بیجا میں رکھنے کے خلاف تھانہ گلبرگ میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ مقدمے میں اینٹی کرپشن سندھ جامشورو، سکھر اور دوسرے علاقوں کے افسران اور عملے کو نامزد کیا گیا ہے۔ ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ پانچ جولائی کو نامعلوم افراد نے حلیم عادل شیخ کو اغوا کیا اور حبس بیجا میں رکھا، اغوا کرنے والے افراد انٹی کرپشن سندھ کے افسران اور ملازم تھے۔ ہائی کورٹ اینٹی کرپشن سندھ کی جانب سے اس گرفتاری کو غیر قانونی قرار دے چکی ہے۔ دریں اثناء تحریک انصاف کے رہنما اور سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ کو تجاوزات کے مقدمے میں ضمانت کے بعد سنٹرل جیل سے رہا کر دیا گیا، جیل کے باہر پی ٹی آئی کے رہنماؤں اور کارکنوں نے ان کا استقبال کیا۔