نیو یارک (نوائے وقت رپورٹ) اقوام متحدہ نے اپنی ایک حالیہ رپورٹ میں کہا ہے کہ صنفی تفریق کے خاتمہ کیلئے دنیا کو مزید 3 صدیاں لگ جائیں گی۔ عالمی ادارے کے مطابق دنیا بھر میں جاری مختلف بحرانوں کے باعث صنفی تفریق کی جانے والی خلیج مزید وسیع ہوتی جا رہی ہے اور اس مسئلے کے حل کے لیے سست پیش رفت کے باعث افسوس کے ساتھ کہا جا سکتا ہے کہ دنیا میں مکمل صنفی مساوات قائم کرنے میں عالمی برادری کو مزید 300 سال لگ جائیں گے۔ اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یو این ویمن کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صنفی مساوات کے حصول کی کوششوں کی رفتار اور اس کی راہ میں حائل رکاوٹیں عبور کرنے میں 286 سال لگیں گے جب کہ دنیا بھر میں روزگار کے مقامات پر اختیارات اور لیڈرشپ کے تناظر میں بھی مساوی نمائندگی کے لیے خواتین کو کم از کم 140 سال کا انتظار کرنا پڑے گا۔ قومی پارلیمانی اداروں میں مساوی نمائندگی کے حصول میں بھی کم از کم 40 سال مزید لگیں گے۔ 2022ء کے اختتام تک دنیا بھر میں تقریباً 38 کروڑ 30 لاکھ خواتین انتہائی غربت میں چلی جائیں گی جو محض 1.90 امریکی ڈالر یومیہ کے مساوی مالی وسائل میں گزربسر کرنے پر مجبور ہوں گی۔ اس کے مقابلے میں ایسے ہی حالات کا شکار مردوں کی تعداد تقریباً 36 کروڑ 80 لاکھ ہوگی۔
دنیا کو صنعتی تفریق کے خاتمہ میں مزید 300سال لگ جا ئیں گے
Sep 09, 2022