٭نوائے وقت کے شاندار کردار کو سراہا گیا ٭ سامعین مجاہدین ختم نبوت کی داستانیں سن کر آبدیدہ
چناب نگر (نمائندہ خصوصی) ٭کانفرنس کے پنڈال اور سٹیج کو خوبصورت فلیکسز، بینرز اور کتبوں سے سجایا گیا تھا۔٭کانفرنس کی نقابت کے فرائض نائب امیر انٹرنیشنل ختم نبوت موومنٹ مولانا قاری شبیر احمد عثمانی، مولانا قاری احسن رضوان عثمانی نے ادا کئے۔٭سرگودھا، فیصل آباد، چنیوٹ، جھنگ، ٹوبہ، پنڈی بھٹیاں، لالیاں، بھوانہ مضافاتی علاقوں سے مجاہدین ختم نبوت کے جانباز کارکن موٹر سائیکلوں و کاروں کے ذریعے پنڈال پہنچے۔٭کانفرنس میں سول سوسائٹی کے نمائندوں، مبصرین اور صحافیوں کی ایک بڑی تعداد بھی شریک تھی۔٭کانفرنس میں سامعین مجاہدین ختم نبوت پر قادیانی مظالم کی داستانیں سن کر آبدیدہ ہو گئے۔ ٭سکیورٹی کے حوالہ سے رضاکاران و جامعہ کے طلباء کا ڈسپلن مثالی تھا۔ ٭ رضا کاران اپنی اپنی ڈیوٹی پر مورچہ زن رہے اور شرکاء کے ساتھ خوش اسلوبی کے ساتھ پیش آتے رہے، کھانا کھلاتے اور پنڈال پہنچاتے رہے۔ ٭سکیورٹی خدشات کے پیش نظر مرکز ختم نبوت چناب نگر سے ملحقہ سڑکوں کو عارضی طور پر سیل کیا گیا تھا۔ ٭کانفرنس میں پیر مہر علی شاہ گولڑویؒ، پیر جماعت علی شاہ صاحبؒ، مولانا ثناء اﷲ امرتسریؒ، مولانا ابوالحسنات قادریؒ، مولانا مفتی محمودؒ، مولانا شاہ احمد نورانیؒ اور آغا شورش کاشمیریؒ، امیر شریعت سید عطاء اللہ شاہ بخاریؒ، مولانا عبدالحفیظ مکی ؒ، مولانا محمد ضیاء القاسمی ؒ، مولانا منظور احمد چنیوٹیؒ و دیگر اکابر کا تذکرہ بھی جاری رہا۔ ٭نیوز روم سے قاری محمد سلمان عثمانی، ایم حسان، محمد انس نعمان، احسن رضوان اپنی میڈیا ٹیم کے ساتھ کانفرنس کی تازہ کارروائی پر صحافیوں کو بریفنگ دیتے رہے۔ ٭کانفرنس میں بلا تفریق تحریک ختم نبوت میں شامل تمام مکاتب فکر کے علماء کرام کے کردار کو سراہا گیا اور شہیدان ختم نبوت کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ ٭کانفرنس کی مکمل کارروائی انٹرنیٹ، پرنٹ میڈیا اور سوشل میڈیا پر نشر ہوتی رہی۔ ٭ معروف شاعروں اور نعت خوانوں کی طرف سے دربار رسالت میں گلہائے عقیدت پیش کرنے پر سامعین کیف و سرور کی حالت میں جھومتے رہے اور شان رسالت زندہ باد کے نعرے بلند کرتے رہے۔ ٭ کانفرنس میں قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دینے کے حوالہ سے ذوالفقار علی بھٹو مرحوم اور امتناع قادیانیت ایکٹ کے نفاذ کے حوالہ سے صدر ضیاء الحق مرحوم کا تذکرہ خیر بھی ہوتا رہا۔ ٭کانفرنس میں روزنامہ نوائے وقت کے شاندار و مثبت کردار کو بھی سراہا گیا اور کردار کی تعریف کی گئی، اور نوائے وقت کے کردار کو سامعین نے بے حد پسند کیا اور خوب داد دی۔