دنیا تھفظ ناموس رسالت قانون بنائے ، پاکستان کیخلاف سازش ناکام بنا ئیں گے 


چناب نگر‘  چنیوٹ (رپورٹ: احسن رضوان عثمانی‘ مہر جاوید سلیم‘ نمائندہ خصوصی‘ نمائندہ نوائے وقت) انٹر نیشنل ختم نبوت موومنٹ کے زیر اہتمام مرکز ختم نبوت جامعہ عثمانیہ ختم نبوت چناب نگر میں ہونے والی35ویں سالانہ انٹرنیشنل ختم نبوت کانفرنس تحفظ ختم نبوت کے لئے تجدید عہد، عالم اسلام اور پاکستان کی سلامتی و استحکام وسربلندی کی دعائوں کے ساتھ گذشتہ رات تہجد کے وقت اختتام پذیر ہو گئی۔ ہزاروں افراد پر مشتمل قافلے نعرہ تکبیر اللہ اکبر، ختم نبوت زندہ باد، اسلام زندہ باد، پاکستان زندہ باد کے نعرے بلند کرتے ہوئے اپنے اپنے علاقوں کو واپس  چلے گئے۔ کانفرنس کے اختتامی سیشن کی آخری نشست کی صدارت مولانا ڈاکٹر احمد علی سراج (مدینہ منورہ)، پیر حبیب اللہ نقشبندی نے کی جبکہ مکہ مکرمہ سے خصوصی طور پر فضیلۃ الشیخ مولانا عمر عبدالحفیظ مکی نے شرکت کی۔ کانفرنس کی تیسری نشست بعد نماز عصر وقفہ سوالات و جوابات کی ہو ئی، چوتھی نشست بعد نماز مغرب اصلاحی بیان و مجلس ذکر کی منعقد کی گئی جبکہ اختتامی نشست بعد نماز عشاء ہوئی۔ سالانہ ختم نبوت کانفرنس سے مقررین نے خطاب کر تے ہو ئے کہا کہ تحفظ ناموس رسالت و ختم نبوت کے متعلق آئین میں ترامیم کسی صورت نہیں ہونے دیں گے اور یہ واضح کر دینا چاہتے ہیں قانون ناموس رسالت پر حکومت کوئی بیرونی و امپورٹڈ دبائو قبول نہ کر ے۔ قانون ناموس رسالت 295-C اور عقیدہ ختم نبوت کی آئینی شقوں کی حفاظت ہمارا ایمانی وآئینی فریضہ ہے، ملکی اداروں کو متنازع بنانے والوں کو عبرت کا نشان بنایا جائے، دفاعی ادارے ہماری جغرافیائی سرحدوں کے محافظ اور عزتوں کے رکھوالے ہیں، پاکستان کو کمزور کرنے کی کسی سازش کو کامیاب نہیں ہو نے دیں گے، آج کی بین الا قوامی صورتحال میں غیر ملکی طاقتیں، لابیاں اور بین الا قوامی این جی اوز ہماری اقدار، ہمارے آئین و دستور اور ہمارے عقیدے پر اثر انداز ہو رہی ہیں، ایسے میں ہمارے حکمران بین الاقوامی طاقتوں کے ایجنٹ بنے ہو ئے ہیں، 6ستمبر ملکی سرحدوں کی دفاع کا دن ہے اور 7ستمبر ختم نبوت کی سرحدوں کے دفاع کا دن ہے، سیلاب متاثرین کی بحالی و آباد کاری جلد سے جلد کی جائے، وفاقی شرعی عدالت کے سود کے خلاف تاریخی فیصلے پر من و عن عمل کیا جائے۔ مولانا ڈاکٹر احمد علی سراج نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے ساتھ پاکستان کے تحفظ مقصد کا حصول بھی لازمی ہے۔ قادیانی فتنہ کا تعاقب ہر محاذ پر جا ری رکھیں گے،عالمی سطح پر ختم نبوت شعور آگاہی مہم مزید تیز کر نے کی ضرورت ہے۔ حبیب اللہ نقشبندی مجددی نے کہا کہ پو ری امت کو مسلمہ کو باہمی نفرتوں، تفرقوں، تعصبات کو ترک کر کے متحد ہو نا چاہئے۔ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت ایمان کی بنیاد ہے۔ قادیانی عالمی و طاغوتی و صیہونی قوتوں کے آلہ کار ہیں اور صیہونی ایجنڈے کی تکمیل کیلئے مغرب کیلئے کام کر رہے ہیں۔ قادیانی آج بھی ملک کو توڑنے کی ناپاک کوششیں کر رہے ہیں۔ عبداللطیف خالد چیمہ نے کہا کہ قادیانیوں کو غیرمسلم اقلیت قرار دیا جانا پاکستان کی نیشنل اسمبلی کا جرأت مندانہ فیصلہ ہے۔ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ پاکستان کے معاملات میں مداخلت کسی صورت برداشت نہیں، آئینی ترامیم میں کسی کو شب خون مارنے کی اجا زت نہیں دیں گے، یہ ملک کسی ایک کا نہیں بلکہ سب کا ہے کسی کو فرقہ واریت کی آڑ میں انارکی پھیلانے کی اجازت نہیں دیں گے، پاکستان میں امن و امن کے قیام کیلئے ہم اپنے تمام اداروں کے ساتھ ہیں۔ مولانا محمد الیاس چنیوٹی نے کہا کہ پاکستان کو کمزور کرنے کی کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ مولانا قاری شبیر احمد عثمانی نے کہا کہ ختم نبوت و ملک کے غداروں کو کوئی معافی نہیں۔ قادیانی فتنہ کا ہر جگہ تعاقت کیا۔ مولانا عبدالرشید حجازی نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت او دینی تعلیمات و اسلامی اقدار اور غلماء کرام کو دیوار سے لگانے کی سازشیں امت مسلمہ کیلئے لمحہ فکریہ ہیں۔ سول اور فوج کے تمام کلید ی عہدوں سے قادیانیوں کو ہٹایا جائے۔ حافظ ملک مظہر جاوید ایڈووکیٹ نے کہا  قادیانی، عیسائی، یہودی ہندو اور دیگر کفار سب مل کر ایک منصوبہ بندی کے تحت ہمارے پیارے آقا حضرت محمدﷺ کی مختلف طریقوں سے گستاخی اور توہین کر رہے ہیں ان کے اس گستاخانہ رویے کے خلاف بین الاقوامی سطح پر قانون تحفظ ناموس رسالتﷺ ضروری ہے۔ حافظ اللہ یار سپراء ایڈووکیٹ نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر ناموس رسالتﷺ کا قانون بنایا جائے اور اس قانون سازی میں ہم بنیادی کردار ادا کریں گے، مسلم نوجوانوں کے عقائد و نظریات کی پختگی کے لئے علمائے کرام کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔ مولانا قاری احمد علی ندیم نے کہا کہ قادیانی بیورو کریٹس ملک کے اسلامی و نظریاتی تشخص کو ختم کر کے سیکولر سٹیٹ بنانے کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں۔ اہل حدیث رہنما مولانا عبید اللہ لطیف نے کہا کہ ہم 1973ء کے آئین کے دفاع کی جنگ لڑ کے ملک کی نظریاتی سرحدوں کی حفاظت کر رہے ہیں۔ قادیانیو آئو ہم تمہیں دعوت اسلام پیش کرتے ہیں۔ ہم ہر جگہ تم سے مناظرہ کرنے کو تیار ہیں۔ مولانا محمد ابوبکر صدیق مدنی نے کہا پوری دنیا میں ختم نبوت کا پیغام پہنچانا وقت کا تقاضا ہے۔ مولانا افتخار اللہ شاکر نے کہا کہ قادیانی بلاشبہ عالمی فتنہ ہے۔ ہمیں اپنے نبی کی عزت کیلئے اپنی جانیں، اولادیں۔ اپنا تن من دھن قربان کرنا چاہئے۔  قاری محمد یوسف قاسمی‘ مولانا ابوبکر شیخوپوری‘ محمد حنیف مغل‘ مولانا بدر عالم‘ مولانا عمر عثمان‘ مفتی سلطان محمد معایہ و دیگر  نے کہا کہ قادیانیوں کو آئین اور قانون کا پابند بنایا جائے۔ قادیانیوں کو امتناع قادیانیت آرڈیننس کا پابند بنایا جائے۔ چناب نگر اس وقت پاکستان میں دوسرا اسرائیل ہے اور ایک الگ ریاست کا نمونہ پیش کر رہا ہے۔ حکومت چناب نگر میں اپنی رٹ قائم کرے۔ پاکستان کے دفاعی ادارے اور افواج پاکستان وطن عزیز کی جغرافیائی سرحدوں کے محافظ ہیں، ان کے ہوتے ہوئے پاکستان کو کوئی خطرہ نہیں، اسلام و وطن دشمن عناصر دفاعی اداروں اور افواج پاکستان کیخلاف ہرزہ سرائی کررہے ہیں، یہ کانفرنس اس ہرزہ سرائی کی نہ صرف مذمت کرتی ہے بلکہ اعلیٰ عدلیہ اور مجاز اتھارٹی سے ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کا مطالبہ بھی کرتی ہے۔ سیلاب اور بارشوں سے متاثرہ علاقوں کے عوام الناس کی بحالی و آباد کاری کے حوالے سے حکومتی دعوے زیادہ ہیں، کوششیں کم ہیں۔ پاکستان کے اسلامی و قومی تشخص کو مجروح کرنے و الی این جی اوز اور لابیاں ہماری شناخت کو ختم کرنے کیلئے سرگرم عمل ہیں، یہ این جی اوز عالمی اداروں کے ایجنڈے پر کام کررہی ہیں، جن میں توہین مذہب، توہین رسالت اور توہین صحابہ ؓ و اہل بیت اطہارؓ کے ذریعے پاکستان کو مزید کمزور کر نے کی سازشیں کی جا رہی ہیں، ایسی این جی اوز اور اداروں اور ان کے سہولت کاروں پر کڑی نگاہ رکھی جائے، وطن عزیز میں شرانگیزی پھیلانے والوں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے۔ یہ کانفرنس حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ وفاقی شرعی عدالت کے سود کے خلاف تاریخی فیصلہ پر من و عن عمل کیا جائے اور اس فیصلے کے خلاف سٹیٹ بینک اور دیگر بینکوں کی طرف سے سپریم کورٹ میں دائر اپیلیں فوراًواپس لی جائیں ۔7 ستمبر کو یوم خۃتم نبوت کا نام دیکر سرکاری تعطیل کا اعلان کیا جائے۔یہ اجتماع حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ ایم آئی ایف، ورلڈ بینک و مغربی عالمی قوتوں کے ایماء پر پاکستان کی آزادی و تشخص اور اسلامی عقائد و نظریات کے منافی اور دینی افکار و نظریات، مشرقی تہذیب و ثقافت سے متصادم پالیسیاں اور قانون سازی کا سلسلہ بند کیا جائے۔ یہ اجتما ع افواج پاکستان کے ان جانبازوں کو خراج عقیدت پیش کر تا ہے جنہوں نے 1965سے لیکر اب تک ملک کی سلامتی و دفاع کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔قادیانی ٹی وی چینل (ایم ٹی اے) مسلسل شر انگیزی و گمراہی پھیلا رہا ہے۔ حکومت قادیانیوں کی سرگرمیوں کو روکے۔ عقیدہ ختم نبوت کے متعلق مضامین تعلیمی نصاب میں شامل کئے جائیں۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...