محا صرے ، تلاشی کا رروائیاں جاری ، مزید 150قیدی جیلوں میں منتقل 


سرینگر‘ جموں (نوائے وقت رپورٹ) بھارت کے غیرقانونی قبضے والے کشمیر میں محاصرے‘ تلاشی کارروائیاں جاری ہیں۔ دوران حراست متعدد قیدیوں کی ہلاکتوں پر بڑھتی ہوئی تنقید کے بعد بھارتی قابض انتظامیہ نے آزاد  جموں و کشمیر کے بعض رہائشیوں سمیت مزید 150 قیدیوں کو غیرقانونی طورپر زیرقبضہ جموں و کشمیر جیلوں سے اتر پردیش‘ ہریانہ اور نئی دہلی کی جیلوں میں منتقل کر دیا ہے۔ ان 150 نظربندوں میں سے بیشتر حریت رہنما‘ کارکن‘ نوجوان اور طلباء ہیں جنہیں کالے قوانین پبلک سیفٹی ایکٹ اور غیرقانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے ایکٹ کے تحت نظربند کیا گیا ہے۔ بیشتر کشمیری نظربندوں کو اتر پردیش ‘ ہریانہ‘ نئی دہلی اور دیگر بھارتی ریاستوں کی جیلوں میں منتقل کیا گیا ہے۔ دوسری جانب بھارتی فوج غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں و کشمیر میں شہریوں سے ان کی گاڑیاں چھیننے کے  بعد انہیں جعلی مقابلوں میں استعمال کرکے تباہ کر دیتی ہے جبکہ ان کے مالکان کو اکثر گرفتار کرکے بھارتی فوجی کیمپوں میں غیرانسانی تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق بھارتی فوج نے خود اعتراف کیا ہے کہ فوجی آپریشن کیلئے عام کشمیریوں کی گاڑیوں کو استعمال کیا جاتا ہے۔ بی بی سی نے اپنی رپورٹ کا آغاز ایک کشمیری اعجاز احمد سے شروع کی ہے۔ جنوبی کشمیرکے ضلع شوپیاں کے گائوں ریشی نگر کے رہائشی اعجاز احمد کو گزشتہ ہفتے ایک بار پھر عدالت جانا پڑا۔ گزشتہ دو سال سے ان کی کار کے دستاویزات عدالت میں ضبط ہیں کیونکہ یہ گاڑی بھارتی فوج نے ایک انکائونٹر میں استعمال کی تھی اور تحقیقات کے بعد پتہ چلا کہ یہ انکائونٹر جعلی تھا۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...