اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار) الیکشن کمیشن آف پاکستان کا اہم اجلاس چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ممبران الیکشن کمیشن، سیکرٹری الیکشن کمیشن اور الیکشن کمیشن کے سینئر افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں سیکرٹری الیکشن کمیشن نے الیکشن کمیشن کو بریف کیا کہ صوبہ پنجاب، سندھ اور خیبر پختونخواہ کے ضمنی انتخابات کے لئے الیکشن کمیشن نے شیڈول دیا ہوا ہے جس کے مطابق پولنگ 11ستمبر ، 25ستمبر اور 2اکتوبر 2022 کو ہوگی۔ سیکرٹری الیکشن کمیشن نے بتایا کہ حالیہ تباہ کن بارشوں اور سیلاب سے سندھ، خیبر پختونخواہ اور جنوبی پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریوں کی وجہ سے ذرائع آمد ورفت مخدوش ہو چکے ہیں، عمارات تباہ ہوگئی ہیں ، ٹرنسپورٹ کا نظام درہم برہم ہے اور قومی ایمرجنسی کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ تمام قومی ادارے جن میںپولیس، پاک فوج ، رینجرز، کانسٹیبلری، انتظامی اور دیگر افسران جو الیکشن ڈیوٹی میں تعینات کئے گئے تھے سیلاب متاثرین میں خوراک کی ترسیل اور وبائی امراض کے پھیلائو کی وجہ سے ضروری امدادی کارروائیوں اور متاثرین کی محفوظ مقامات پر آباد کاری میں انتہائی حد تک مصروف ہیں۔ الیکشن کمیشن نے مورخہ 23اگست 2022 کو وزارت داخلہ کو ضمنی انتخابات کے پر امن انتخابات کے لئے پاک فوج ، رینجرز اور کنسٹیبلری کی خدمات طلب کی تھیں تاکہ پر امن انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنایا جائے لیکن تاحال مذکورہ بالا قومی ایمرجنسی کی وجہ سے الیکشن کے انعقاد کے لئے انکی تعیناتی کی یقین دہانی نہیں کروائی گئی۔ مزید برآں خیبرپختونخواہ میں امن وامان کی صورتحال کشیدہ ہے جہاں پر حالیہ دنوں میں قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملے کئے گئے جس سے قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا۔ مزید الیکشن کمیشن کو وزرات داخلہ نے جو فیڈ بیک دیا ہے اس میں کہا گیا کہ پاک آرمی، رینجرز اور ایف سی ملک میں سیلاب زدگان کی امدادی کارروائیوں، اندرونی سکیورٹی اور دہشت گردی کی کارروائیوں کی روک تھام میں مصروف ہیں۔ اسی طرح ملٹری اتھارٹیز نے بھی سیلابی قومی سانحہ کا حوالہ دیا جس کی وجہ سے وزیراعظم نے نیشنل فنڈ بھی قائم کیا ہے اور بین الاقوامی طور پر امداد کی اپیل کی گئی ہے تاکہ اس قومی سانحہ سے نمٹا جاسکے اور کہا کہ ملٹری، رینجرز اور ایف سی امدادی کارروائیوں میں مصروف ہے لہذا ان حالات کی وجہ سے انہیں امدادی کارروائیوں سے واپس بلانا اور پرامن الیکشن کے انعقاد کے لئے دستیابی مشکل ہے۔ جوکہ الیکشن کے پرامن انعقاد کے لئے موزوں نہیں ہوگی۔ صوبائی الیکشن کمشنر سندھ، خیبر پختونخواہ اور پنجاب نے بھی موجودہ حالات میں ضمنی انتخابات کے انعقاد کو ناممکن قرار دیا اور بتایا کہ مختلف سرکاری عمارتوں میں سیلاب متاثرین کو رکھا گیا ہے اور جہاں سے امدادی خوراک کی ترسیل بھی کی جارہی ہے ، جوکہ پولنگ سٹیشنوں کے لئے مختص کی گئی تھیں۔ الیکشن کمیشن نے تمام حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا ہے کہ انتخابات کا پرامن انعقاد الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے لہذا ضمنی انتخابات میں پاک فوج، رینجرز اور کانسٹیبلری کی امن وامان کو برقرار رکھنے کے لئے دستیابی ضروری ہے۔ حالیہ سیلاب کی تباہ کاریوں، تمام اداروں کی امدادی کارروائیوں میں مصروفیت، ذرائع آمدورفت کے مسائل خصوصاً صوبہ خیبر پختونخواہ میں دہشتگردی کے واقعات اور بڑے پیمانے پر عوام کی نقل مکانی کی وجہ سے انتخابات کا انعقاد مقررہ تاریخوں پر ممکن نہیں۔ لہذا الیکشن کمیشن نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ تمام مذکورہ بالا حلقوں میں ضمنی انتخابات کی صرف پولنگ کی تاریخوں کو ملتوی کیا جاتا ہے باقی مراحل الیکشن شیڈول کے مطابق مکمل ہوں گے اور حالات کی بہتری اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی دستیابی پر الیکشن کمیشن جلد نئی پولنگ کی تاریخوں کا اعلان کرے گا۔ یہ فیصلہ مفاد عامہ کے تحت کیا گیا ہے تاکہ پرامن انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنایا جائے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق قومی اسمبلی کے 10اور پنجاب اسمبلی کے 3 حلقوں پر ضمنی الیکشن کو ملتوی کیا گیا ہے۔ 11 ستمبر کو این اے 157 ملتان اور پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 139 شیخوپورہ اور پی پی 239 بہاولنگر میں ہونے والے ضمنی الیکشن ملتوی کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ قومی اسمبلی کے 9 حلقوں میں 25 ستمبر کو الیکشن کو ہونا تھے جن میں عمران خان پی ٹی آئی کی جانب سے امیدوار ہیں، یہاں بھی الیکشن ملتوی کردیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 209 میں 2 اکتوبر کو ہونے والا ضمنی الیکشن بھی ملتوی کیا گیا ہے۔ قبل ازیں پنجاب کے 6 اضلاع میں ضمنی انتخابات کیلئے الیکشن کمیشن نے پولیس اور رینجرز کو طلب کیا۔