سیلاب : مزید 36 جاں بحق ، منچھر جھیل پانی واپس ، نقل مکانی ، گوتریس آج آئیں گے 

سیہون+ اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) پاکستان کی سب سے بڑی منچھر جھیل میں لگائے گئے کٹ بھی کام نہ آئے اور دریائے سندھ کی سطح بلند ہونے سے جھیل کا پانی دریا میں جانے کی بجائے واپس آنے لگا ہے۔ جھیل کے پانی کے دباؤ کے باعث ٹلٹی کے قریب انڈس لنک سیم نالے میں شگاف پڑ گیا جس سے بھان سعید آباد شہر کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے، شہریوں کی نقل مکانی جاری ہے۔ منچھر جھیل سے نکلنے والے طاقتور ریلوں سے تباہی مچ گئی ہے، ریلوں سے سیہون کی 7 یونین کونسلز کے افراد متاثر ہوئے ہیں، کئی مقامات پر لوگ پانی میں پھنسے ہیں جبکہ متاثرہ علاقوں میں پاک فوج کی ریسکیو کارروائیاں جاری ہیں۔ قمبر شہداد کوٹ سے منچھر جھیل تک ڈیڑھ سو کلومیٹر سے زائد علاقے میں پانی ہی پانی ہے، ادھر خیرپو ناتھن شاہ شہر، تحصیل وارہ، سجاول اور دادو کی تحصیلیں میہڑ اور جوہی کے سینکڑوں دیہات زیرآب آگئے ہیں۔ ریلوے ٹریک پر پانی کے باعث بڈاپور ریلوے سٹیشن اور خانوٹ کے درمیان ریلیف ٹرین کی بوگیاں پٹری سے اتر گئی ہیں۔ عرب امارات کے شیخ  نہیان  بن مبارک کی طرف سے ایک کروڑ ڈالر امداد کا اعلان۔ دوسری جانب بلوچستان کے ضلع جعفرآباد اور صحبت پور کے علاقے دو ہفتوں سے پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں، یہی نہیں بلکہ گرڈ سٹیشن، سرکاری عمارتیں اور سڑکیں بھی زیرآب ہیں۔ ادھر تحصیل گنداخہ کے ہزاروں متاثرین سندھ بلوچستان کی سرحد پر امداد کے منتظر ہیں۔ راشن، دوائیں اور پینے کے پانی کی شدید قلت نے متاثرین کی مشکلات میں کئی گنا اضافہ کردیا ہے۔ علاوہ ازیں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس آج سے پاکستان کا دو روزہ دورہ کریں گے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل 9ستمبر سے 10ستمبر تک دورے کے دوران وہ پاکستانی قیادت اور اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کریں گے،  قدرتی آفت سے شدید متاثرہ علاقوں کا دورہ بھی کریں گے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے بیان میں کہا کہ انتونیو گوتریس کے دورے سے دنیا کو اس آفت کی شدت اور اس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان سے آگاہ کیا جاسکے گا۔ ترجمان نے کہا کہ سیکرٹری جنرل نے پاکستان کے فلڈ رسپانس پلان کیلئے اقوام متحدہ کی طرف سے سولہ کروڑ ڈالر کی امداد کی فلیش اپیل کی بھرپور حمایت کی۔ نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک بھر میں چند مقامات کے سوا  این ایچ اے کا روڈ نیٹ ورک بحال کردیا گیا ہے۔ ترجمان این ایچ اے کے مطابق کچلاک، ژوب، ڈیرہ اسماعیل خان سیکشن پر سگو پل اور بحرین۔ کالام کے سوا پورا نیٹ ورک ٹریفک کے لیے کھلا ہے۔ متاثرہ مقامات پر متبادل راستے بنا کر ٹریفک رواں کردیا گیا ہے جبکہ سندھ میں کوٹری، دادو، کشمورکے متاثرہ مقامات پر پانی کی سطح کم ہونے پر ٹریفک بحال کردی جائے گی۔ ادھر بلوچستان میں M-8 کے خضدار، قوبہ سعید خان سیکشن پر وانگو ہل اور بریجہ کے مقامات پر سڑکوں  کوصاف کرنے کا کام تیزی سے جاری ہے۔ بلوچستان میں باقی ماندہ نیٹ روک پر ٹریفک بحال کردی گئی ہے۔سیلاب سے گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں مزید 36 افراد جان کی بازی ہار گئے، جس سے جاں بحق ہونے والوں کی مجموعی تعداد 1391 ہو گئی ہے۔ زخمیوں کی تعداد ساڑھے 12 ہزار سے تجاوز کر گئی۔ این ڈی ایم کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق سندھ میں 35 جبکہ خیبر پتخونخوا میں مزید ایک شخص سیلاب سے جاں بحق ہوا۔

ای پیپر دی نیشن