اسلام آباد (وقائع نگار+ اپنے سٹاف رپورٹر سے) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ گرفتاری سے متعلق خبریں آتی رہتی ہیں لیکن اگر میں جیل گیا تو اور خطرناک ہوجاؤں گا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی سے قبل عمران خان نے صحافیوں کے چند سوالات کے جوابات دیے۔ ایک صحافی نے سوال کیا کہ خبریں آرہی ہیں کہ حکومت آپ کو گرفتار کرنے کا پلان بنا رہی ہے۔ جس پر عمران خان نے کہا کہ ایسی خبریں آتی رہتی ہیں، میں جیل جا کر زیادہ خطرناک ہوجاؤں گا۔ سوال پر عمران خان نے کہا کہ ایسا لگ رہا تھا جیسے کلبھوشں یادیو آرہا ہے، پتا نہیں انہیں کس چیز کا خوف ہے، بعد میں بات کریں گے کہیں کوئی غلط ٹکر نہ چل جائے۔ دریں اثنا مقدمے کی کارروائی کے دوران وقفے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ آئی ایم ایف کی رپورٹ پڑھ لیں کہ ملک کس طرف جا رہا ہے، جو مرضی کرلیں الیکشن کے بغیر حالات صحیح نہیں ہوں گے۔ عمران خان نے کہا کہ اپنے دور میں کسی کے خلاف سیاسی کیس نہیں بنایا اور نہ گرفتاریاں کیں، کچھ کیس تھے جن کا بعد میں پتا چلتا تھا کہ ایسا ہوا ہے، میں نے اپنے دور میں کسی کے خلاف انتقامی کارروائی نہیں کی۔ اس دوران عمران خان نے کسی اہم شخصیت سے ملاقات کی تردید کی۔ ان سے سوال کیا گیا کہ کیا ان دنوں آپ کی کسی اہم شخصیت سے ملاقات ہوئی جو نواز شریف سے بھی رابطے میں ہو؟۔ جس پر عمران خان نے کہا کہ نہیں ایسا کچھ نہیں ہوا۔ دوسر طرف عمران خان نے کہا ہے کہ مخالفین الیکشن سے بھاگ گئے ہیں، مجھے پورا یقین تھا جلسے دیکھ کر ان کی کانپیں ٹانگنا شروع ہوگئی تھیں، ضمنی الیکشن میں الیکشن کمیشن، انتظامیہ، مسٹر ایکس کی مدد کے باوجود ان کا الیکشن میں صفایا ہو گیا، اب یہ ڈر رہے ہیں اگر اتوار کو الیکشن ہو جاتا تو ان کی تین وکٹیں مزید گر جانی تھیں، میرا چیلنج ہے جب بھی 9 حلقوں میں الیکشن ہو گا، تمام سیٹیں پی ٹی آئی جیتے گی، یہ اپنے امپائر ہونے کے باوجود نہیں جیت سکتے۔ یہ ہارنے کے خوف سے وکٹیں اٹھا کر لے گئے ہیں۔ ملتان کے جذبے اور جنون کو سلام پیش کرتا ہوں، خواتین کو بھی سلام پیش کرتا ہوں، مہر بانو قریشی کا مخالف امیدوار پیسے کی پوجا کرتا ہے، آج کل میرے ایم پی ایز کو پارٹی چھوڑنے کے لیے دھمکیاں دی جارہی ہیں، خوف کے بت سے ڈرنے والا کبھی بڑا کام نہیں کر سکتا، ہم اپنے نبیؐکے راستے پر چلیں، ہم نے حقیقی آزادی لیکر ملک کو آزاد کرنا ہے،زرداری، نوازشریف ملک کا پیسہ 30 سال سے لوٹ رہے ہیں،یہ وہ لوگ ہے جو بیرونی ملکوں کے حکم پر ہمارے فیصلے کرتے ہیں، ہمیں اپنے ملک کواپنے پاؤں پر کھڑا کرنا ہو گا،ہمارے دورمیں ملک ترقی کر رہا تھا تب سازش کے تحت حکومت گرائی گئی، ضمنی الیکشن میں اپنی آنے والی نسل کو بچانے کے لیے ان کو شکست دینی ہے، آج سارا دن عدالت میں گزارا، کیس پر بات نہیں کرونگا، جب تک ملک میں قانون کی بالادستی نہیں ہوگی ملک ترقی نہیں کرسکتا، جب تک عدالتیں انصاف نہیں دیں گی مجھے ابھی بھی مشورے دیئے جارہے ہیں اسمبلی میں چلے جاؤ ان کے ساتھ بیٹھ کرمعاملات طے کرو۔