اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے) اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے میں جانے کی اجازت نہ ملنے پر پنجاب کابینہ، سپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان، تحریک انصاف کے مرکزی رہنمائ اسد عمر ،۰فواد چوہدری ،زلفی بخاری ،مرادسعید ،عثمان ڈار ،ڈاکٹر شہزاد وسیم سمیت دیگر کو روک لیا گیا صوبائی کابینہ کے وزراء محمد بشارت راجہ ،میاں اسلم اقبال ،میاں محمود الرشید نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ اس ناروا سلوک پر وفاقی حکومت پر شدید تنقید کی اور کہا کہ امریکی سازش سے بننے والی امپورٹڈ حکومت سے اسی طرح کے روپے کی توقع ہوسکتی ہے جنہوں نے بیرونی سازش سے عمران خان کی حکومت ختم کی اسد عمر نے کہا کہ ان حکمرانوں پر عمران خان کا خوف طاری ہے جب ہمارے دور حکومت میں پی ڈی ایم کے رہنمائ انہی عدالتوں میں پیش ہوتے تھے تو ان کے کارکن پھولوں کی پتیاں پھینکتے تھے لیکن ہماری طرف سے کوئی رکاوٹ نہیں ہوتی تھی پی ڈی ایم ہماری حکومت ختم کرنے کے لئے آئے اور شاہراہ دستور پر جلسہ کیا ہم نے انہیں تب بھی نہیں روکا تھا اس لئے کہ لوگ تب بھی ان کے ساتھ نہیں تھے اور آج بھی نہیں ہیں فواد چوہدری نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے اردگرد دو کلومیٹر کا علاقہ مکمل بند کیا گیا ہے آج تو صرف پنجاب کابینہ آئی ہے انہیں بھی اندر نہیں جانے دیا گیا ہمیں بھی باہر ہی روک لیا گیا ہے اس کا چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کو نوٹس لینا چاہئے آج یہاں کرفیو جیسا ماحول بنادیاگیا ہے زلفی بخاری نے کہا کہ جب ہماری حکومت تھی تو مریم نواز جب پیشی پر آتیں تو ان کے راستے میں کبھی رکاوٹ کھڑی نہیں کی تھی عمران خان ابھی تک اپنی مقبولیت کے باوجود صبروتحمل سے چلے ہیں لیکن امپورٹڈ حکومت کو اخلاقیات کا بھی پتہ نہیں پنجاب کی صوبائی کابینہ اور سپیکر پنجاب اسمبلی تک کو گیٹ پر روکا گیا ہے مرادسعید نے کہا کہ جعلی ایف آئی آر عمران خان پر کٹی ہے اس حکومت نے آج ہمارے راستے بند کرکے لوگوں کو مشکلات سے دوچار کیا ہے عمران خان کے جلسوں سے یہ گھبرائے ہوئے ہیں قوم عمران خان کے ساتھ ہے ہم ان امپورٹڈ حکمرانوں کو بتانا چاہتے ہیں کہ وہ قوم کے سامنے کھڑے نہ ہوں لیکن آج وہ قوم کے آگے کھڑے ہو ئے ہیں.