7برس سے بندا سٹیل ملز میں بھر تیاں جاری


کراچی (نیوز رپورٹر) پاکستان اسٹیل ملز میں مالی بیضابطگیاں روکی نہ جاسکیں ہے‘ سال 2020تک نقصانات 209ارب روپے سے تجاوز کرگئے۔ کئی برس سے بند پاکستان اسٹیل ملز میںاب بھی ادارے میں نئے افراد کو بھرتی کیا جارہا ہے۔آڈٹ رپورٹ کے مطابق پاکستان اسٹیل ملز سال  2015بند ہے مگراب بھی نئے لوگ بھرتی کئے جارہے ہیں۔ یہ بھی بتایا گیا کہ ادارے سے 5 ہزار سے زائد ملازمین نکالے گئے مگر پٹرول اور ریپئرنگ کے اخراجات بڑھ گئے اور سال 2020 تک نقصانات 209 ارب روپے سے تجاوز کرگئے۔ آڈٹ رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ ملازمین کی چھانٹی کے مراحلے میں11ارب 61کروڑ روپے کی ادائیگی میں بھی بے قاعدگیاں کی گئیں۔اس کے علاوہ سال 2012-13میں لیا گیا 13ارب 60کروڑ روپے کا قرضہ واپس نہ ہوا اور لاکھوں کا سامان چوری ہونے کے باوجود انتظامیہ ڈیڑھ ارب روپے ریکور کرنے میں ناکام رہی۔سرکاری دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ اسٹیل ملز اراضی پر غیر قانونی قبضہ برقرار ہے اور270ایکڑ پر ناجائز تجاوزات قائم ہیں۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اسٹیل ملز کی نجکاری کے بعد قرضہ اورواجبات کلیئر کیئے جائیں گے۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...