کراچی (نیوز رپورٹر) ماہر تعلیم حنید لاکھانی ڈینگی بخار میں مبتلا ہونے کے بعد انتقال کرگئے۔ حنیدلاکھانی ماہرتعلیم اورنجی یونیورسٹی کے مالک تھے۔ حنید لاکھانی ڈینگی وائرس کے باعث گزشتہ رات سے وینٹیلیٹر پر تھے۔ ان کی نماز جنازہ بعد نماز جمعہ کراچی کے علاقے ڈیفنس میں مسجد صہیم خیابان راحت میں ادا کی جائیگی۔ مرحوم حنید لاکھانی کے اہلِ خانہ نے بتایا کہ قریبی رشتے داروں کی بیرونِ ملک سے آمد میں تاخیر کے باعث نمازِ جنازہ کا وقت تبدیل کیا گیا ہے۔ ان کا تعلق پاکستان تحریک انصاف سے بھی تھا۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے حنید لاکھانی کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کے لیے دعائے مغفرت کی۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے ایک پیغام میں عارف علوی نے کہا کہ ہمیں ان واقعات کے ذریعے یاد رکھنا چاہیے کہ زندگی کتنی غیر یقینی اور مختصر ہے۔پی ٹی آئی کے رہنما شہریار آفریدی نے بھی ان کی موت پر غم کا اظہار کیا، انہوں نے حنید لاکھانی کو ایسے شخص کے طور پر یاد کیا جس نے عوام کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے لیے مختلف شعبوں میں بہت کام کیا۔شہریار آفریدی نے کہا کہ آج ہم نے ایک مخیر شخص، ماہر تعلیم اور ایک ایسے ساتھی کو کھو دیا جو بھائی جیسا تھا۔موسیقار سے سماجی کارکن بننے والے شہزاد رائے نے اپنے بیان میں کہا کہ میں یقین نہیں کرسکتا کہ آپ چلے گئے ہیں۔ایم این اے ڈاکٹر رمیش کمار وانکوانی نے کہا کہ حنید لاکھانی زندگی کے ہر محاذ پر فاتح رہے لیکن ڈینگی سے ہار گئے، انہوں نے لواحقین سے اظہار تعزیت بھی کیا۔اقرا یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر وسیم قاضی نے بانی چانسلر حنید لاکھانی کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے اسے سانحہ قراد دیا ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ اقرا یونیورسٹی ان ہی کا ویژن تھی اور ان ہی کی کوششوں اور محنت کی وجہ سے ملک کی سب سے بڑی نجی یونیورسٹی بن گئی تھی اور حنید لاکھانی کی بدولت ہی اقرا یونیورسٹی کا شمار ملک کی بہترین جامعات میں ہوتا ہے۔حنید لاکھانی کے انتقال پر پی ٹی آئی کراچی نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حنید لاکھانی رحم دل اور خوش مزاج طبیعت کے مالک تھے، جن نے سماجی و سیاسی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔پی ٹی آئی کراچی نے حنید لاکھانی کی اچانک موت پر اہل خانہ کے لیے صبر جمیل کی دعا کی اور کہا کہ تحریک انصاف مرحوم کے اہل خانہ کے غم میں برابر کی شریک ہے۔ تعزیت کرنے والوںرائو عمران سلیمان و دیگر بھی شامل ہیں۔