پاکستان نیوی کے جہاز ’’معاون ــ‘‘ کی جدہ آمد 

Sep 09, 2022

جدہ کی ڈائری ۔ امیر محمد خان 
پاک نیوی کا پیشہ وارانہ صلاحیت کے لحاظ سے منفرد مقام 
پی این ایس پاک بحریہ کا سب سے بڑا جنگی بحری بیڑہ ہے جو میری ٹائم آپریشن کے علاوہ جہازوں کو تیل اور فوجی سازوسامان مہیا کرتا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پاکستان بحریہ کا جہاز پی این ایس معاون سعودی عرب کے ساحلی شہر جدہ کے انٹرنیشنل اسلامک پورٹ پر لنگر انداز ہوگیا جہاں سعودی نیوی سمیت پاکستانی سفارتی افسران نے اسکا استقبال کیا ۔پاک بحریہ کے بحری بیڑے پی این ایس معاون کے انٹرنیشنل اسلامک پورٹ جدہ پہنچنے پر اسکے عرش  پر استقبالیہ تقریب منعقد کی گئی جس میں سعودی نیوی کے افسران سمیت قونصل جنرل خالد مجید نے دیگر سفارتی افسران کے ہمراہ پی این ایس معاون کے مینجنگ ڈائریکٹر کراچی شپ یارڈ ایڈمرل سلمان الیاس کمانڈنگ آفیسر کیپٹن عبداللہ صدیقی سمیت دیگر عملے کا خیر مقدم کیا اس موقع پر پاکستان نیوی کے افسران کا کہنا تھا کہ پاک نیوی اپنی پیشہ وارانہ صلاحیت کے حوالے سے پوری دنیا میں اپنا منفرد مقام رکھتی ہے اور سعودی نیوی کے ساتھ ملکر مختلف مشقوں سمیت سمندری گزر گاہوں کی حفاظت پر ملکر کام کرتی آئی ہے اور پی این ایس پاک بحریہ کا سب سے بڑا جنگی بحری بیڑہ ہے جو مختلف قسم کے میری ٹائم آپریشن میں شامل ہونے کے علاوہ دیگر جہازوں کو تیل اور فوجی سازوسامان مہیا کرتا ہے اس موقعہ پر قونصل جنرل خالد مجید کا کہنا تھا کہ پاک بحریہ ہماری افواج کا قابل فخر حصہ ہے جس نے جنگ اور امن دونوں صورتوں میں اپنی صلاحیتوں کو منوایا ہے اور پاکستان کی حفاظت کی ہے۔
وزارت اطلاعات کے کہنہ مشق افسر سہیل علی خان کی ترقی کے مراحل 
بیورو کریسی ، جسے نوکر شاہی بھی کہا جاتا ہے عموما حکومتی افسران کے لئے استعمال کیا جاتا ہے ، اردو میں نوکر شاہی کا لفظ معیوب لگتاہے ، بیورو کریسی ہی ہے جو  حکومتی پالیسیوںکا آگے بڑھاتی ہے یا اسے کامیاب یا ناکامیابی سے کامیابی سے ہمکنار کرتی ہے ، وزارت اطلاعات کے کہنہ مشق افسر سہیل علی خان جو اپنی ذمہ داریوں سے بخوبی واقف ، اور نرم مزاج کی طبیعت کی وجہ سے بہت جلد اپنے کام کی مناسبت سے مختلف اخبارات میں تجربہ حاصل کرکے وزارت اطلاعات میں شامل ہوگئے ، 2000ء سے2005ء تک جدہ میں تعینات رہے اور عربی زبان کی رغبت کی بناء یہاں کے عربیک میڈیا میں بہترین تعلقات بنائے جو  پاکستان اورسعودی دوستی کو مقامی سعودی میڈیا میں کارآمد رہے ۔ سہیل علی خان جدہ میں تعیناتی کی مدت پوری کرکے پاکستان میں ایوان صدر اسلام آباد میں2012 ء تک میڈیا سے متعلق ذمہ داریاں نبھاتے رہے ۔ 2012 ء میں ایک مرتبہ پھر  بہ حیثیت پریس قونصلر جدہ میں تعینات کئے گئے ، یہ پہلا موقع تھا جو آج تک نہیں ہوا کہ کوئی افسرکو چھ سال بعد  بیرون ملک ذمہ داریاںسونپی جائیں۔ 2015ء تک جدہ میں تعینات رہے جدہ سے پاکستان واپسی پر  2015ء  سے 2018ء  تک پاکستان کی سرکاری نیوز ایجنسی APP میںایگزیکٹو ڈائیریکڑ کی ذمہ داریاںسنبھالیں ۔ APP  میںویڈیو سروس شروع کی ،  جب سہیل علی خان جدہ سے گئے ہیں تو  انکی الوادعی دعوت جو انکے ایک سعودی دوست اور پاکستان جنرنلسٹس فورم  نے کی تھی، اس میں 80 مہمانوںمیں  سے مشکل سے 10 پاکستانی تھے باقی سب سعودی صحافی، اور گورنر آفس کے افسران تھے یہ تھی انکی مقامی میڈیا میںمقبولیت ۔ پاکستان میں تحریک انصاف کی حکومت نے انہیں حکومت کا PIO تعینات کیا ۔ تحریک انصاف کی حکومت جانے کے بعد انہیں ریڈیو پاکستان کے ڈی جی کی ذمہ داری دی گئی،حال ہی میں انہیںحکومت نے ترقی دیکر وزارت اطلاعات میں ایڈیشنل سیکریڑی کا عہدہ دیا، اور ساتھ ہی پاکستان ٹیلی ویژن جسکے وہ بورڈ ممبر بھی ہیں انہیںپاکستان ٹیلی ویثرن کارپوریشن میںمینجنگ ڈائریکٹر کی اضافی ذمہ داریاں سونپ دی ہیں۔2013 ء جدہ میںوزیر اعظم نواز شریف جب پہلی مرتبہ آئے تھے انہوںنے پاکستان جرنلسٹس فورم کے اراکین سے ملاقات کی تھی انکی خواہش تھی قونصلیٹ سے کوئی افسر موجود نہ  ہوں مگر  پی جے ایف کی ایماء پر  سہیل علی خان کو  وفد میں شامل کیا گیا تاکہ ملاقات کی خبر بہترین انداز میںمیڈیا تک پہنچے ۔
نئے  نامزد صدر مسلم لیگ ن شیخ سعید احمد کی تقریب  
 سعودی عرب میں سیاسی جماعتوںکی ممانعت ہے مگر  حال ہی میں لندن سے سعودی عرب میں مسلم لیگ  ن  کے عہدیدار نامزد کئے ہیں جس میں جدہ سے چوہدری محمد اکرم کو  چئیر مین  ، ملک منظور حسین کو جنرل سیکریٹری اور سعودی عرب میںشیخ سعید احمد کو صدر نامزد کیا ہے ، بقیہ فہرست میںہر شہر میںعہدیدار نامزد کئے ہیں گزشتہ دنوں ریاض میں مسلم لیگ ن کے صدر شیخ سعید احمد کی جانب سے مؤرخ الحرمین الشریفین آرکیٹیکٹ نسیم احمد کے اعزاز میں عشائیہ دیا گیا جس میں دیگر لیگی عہدیداروں سمیت کمیونٹی کی اہم شخصیات بھی شریک تھیں۔
اس موقع پر آرکیٹیکٹ نسیم احمد کا کہنا تھا کہ انہیں ریاض میں پاکستانی کمیونٹی کے ارکان سے ملکر دلی خوشی ہو رہی ہے اور جس طرح کا پیار اور یگانگت یہاں کمیونٹی کے درمیان پایا جاتا ہے وہ نا صرف مثالی ہے بلکہ اس سے کمیونٹی متحرک اور فعال کردار ادا کر رہی ہے اور ایسے ہی بھائی چارے کی ضرورت پاکستان میں بھی ہے جس میں کسی قسم کی کوئی تقسیم نا ہو۔

مزیدخبریں