اسلام آباد(خبرنگارخصوصی)چترال کی مقامی آبادی پاک فوج کی مدد کرنے کے لیے باہر نکل آئی ہے اور مقامی آبادی کے لوگ اسلحہ گولا بارود اور خوراک پاک فوج کے اگلے مورچوں تک خود پہنچا رہے ہیں۔ چترال سے سکیورٹی ذرائع کے مطابق چترال کے غیور عوام بھی پاک فوج اور فورسز کے شانہ بشانہ لڑنے کےلئے تیار ہیں اور وہاں کے غیور عوام نے یہ واضح پیغام دیا کہ مٹی کی حفاظت کے لیئے وہ ہر وقت تیار اور چوکس ہیں اور پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ ذرائع کے مطابق اس کے علاوہ مقامی لوگوں نے ایف سی ونگ کمانڈر کے ساتھ جرگہ کر کے چترال کی عوام کی طرف سے پاک فوج کے ساتھ مکمل تعاون کا یقین دلایا ہے اور ٹی ٹی پی کی طرف سے دہشت گردی کی سخت الفاظ میں مذمت بھی کی ہے۔ دوسری جانب چترال کے ڈی سی محمد علی خان اور ڈی پی او اکرم اللہ خان نے علاقے کی موجودہ صورت حال کے تناظر میں اہم بیان بھی جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ چھ ستمبر کی صبح پانچ بجے افغان بارڈر پر ایف سی کی چیک پوسٹوں پے حملہ کیا گیا جس کا پاک فوج کی جانب سے منہ توڑ جواب دیا گیا، اس حملے کے بعد دہشتگردوں کو پیچھے دھکیل دیا گیا جس میں ان کا خاصا جانی نقصان ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ چترال کے غیور عوام نے ہمیشہ ریاست کا ساتھ دیا ہے اور کسی بھی دشمن کے آگے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح کھڑے ہوں گے۔