معاشی استحکام کیلئے آرمی چیف کی کوششیں قابل تحسین، سودی نظام ختم کیا جائے: چناب نگر ختم نبوت کانفرنس کی قراردادیں

چناب نگر+ لاہور (رپورٹ: احسن رضوان عثمانی/ نمائندہ خصوصی+ خصوصی نامہ نگار) انٹرنیشنل ختم نبوت موومنٹ کے زیر اہتمام مرکز ختم نبوت جامعہ عثمانیہ چناب نگر میں 36ویں سالانہ انٹرنیشنل ختم نبوت کانفرنس تحفظ ختم نبوت کےلئے تجدید عہد، عالم اسلام اور پاکستان کی سلامتی و استحکام وسربلندی کی دعا¶ں کے ساتھ اختتام پذیر ہو گئی۔ اختتامی سیشن کی آخری نشست کی صدارت مولانا ڈاکٹر احمد علی سراج (مدینہ منورہ) مولانا عبدالرﺅف مکی نے کی۔ تیسری نشست بعد نماز عصر وقفہ سوالات و جوابات کی ہو ئی۔ چوتھی نشست بعد نماز مغرب اصلاحی بیان و مجلس ذکر کی منعقد کی گئی۔ جبکہ اختتامی نشست بعد نماز عشاءہوئی۔ مقررین نے کہا کہ پاکستان کے نظریہ و جغرافیہ کے تحفظ کیلئے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کر نے والوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔ بیرونی قوتوں کے آلہ کار پاکستان کے استحکام کے خلاف خوفناک سازشوں میں مصروف عمل ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی عزت و حرمت پر کٹ مرنے والوں کا نام ہمیشہ تابندہ درخشندہ رہے گا۔ ڈاکٹر احمد علی سراج (مدینہ منورہ) نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے ساتھ پاکستان کے تحفظ مقصد کا حصول بھی لازمی ہے۔ عقیدہ ختم نبوت کا تحفظ ہمارے لئے شفاعت نبوی کا ذریعہ ہے۔ قادیانی فتنہ کا تعاقب ہر محاذ پر جاری رکھیں گے۔ عالمی سطح پر ختم نبوت شعور آگاہی مہم مزید تیز کرنے کی ضرورت ہے۔ مولانا عبدالرﺅف مکی نے کہا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت ایمان کی بنیاد ہے۔ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے آخری نبی ہیں۔ ختم نبوت پر مر مٹنا اپنے لئے سعادت سمجھتے ہیں۔ قادیانی آج بھی ملک کو توڑنے کی ناپاک کوششیں کر رہے ہیں۔ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ سانحہ جڑانوالہ دشمن کی سازش کا شاخسانہ ہے، جو پو رے منصوبے کے تحت کیا گیا، جس کی ہم مذمت کرتے ہیں۔ الیاس چنیوٹی نے کہا کہ قانون توہین رسالت کو ختم کرنے کے لیے عالمی استعمار ایک عرصہ سے سازشیں کررہا ہے۔ آئین پاکستان پر مکمل عمل داری میں ہی پاکستان کے استحکام کی ضمانت ہے۔ شہباز احمد گجر نے کہا کہ ملک کی معاشی صورتحال ابتر ہے، ملک کے معاشی استحکام کے حوالے سے آرمی چیف حافظ عاصم منیر کے حالیہ اقدام قابل ستائش ہیں۔ آصف معاویہ سیال نے کہا کہ پاکستان میں کسی کو انارکی پھیلانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ قاری شبیر احمد عثمانی نے کہا کہ جنگ زدہ ملک افغانستان کی نوزائیدہ حکومت کی معاشی کامیابیاں ہمارے لئے لمحہ فکریہ ہے۔ مولانا عصمت اللہ بندیالوی نے کہا کہ تمام صحابہ اور اہل بیت اطہار بخشے بخشائے ہیں، امت جس صحابی کی بھی پیروی کرے گی وہ اسے جنت میں لے جائے گا۔ علامہ ذاکر الرحمان صدیقی نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت دین کی اساس ہے۔ قادیانیوں کو اسلامی شعائر، کلمہ طیبہ اور قرآنی آیات کے استعمال سے منع کیا جائے۔ ملک مظہر جاوید ایڈووکیٹ نے کہا کہ قادیانیوں سمیت تمام باطل قوتیں مل کر مسلمانوں کے خلاف نبرد آزما ہیں۔ اب مسلمانوں کو مکمل بیدار ہو کر باطل قوتوں کے خلاف قانونی جنگ سے راستہ روکنا ہو گا۔ قاری اعظم حسین نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر ناموس رسالتﷺ کا قانون بنایا جائے اور اس قانون سازی میں ہم بنیادی کردار ادا کریں گے۔ قاری احمد علی ندیم نے کہا کہ قادیانی بیورو کریٹس ملک کے اسلامی و نظریاتی تشخص کو ختم کر کے سیکولر سٹیٹ بنانے کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں۔ مولانا قاری محمد سلمان عثمانی نے کہا کہ آئی ایم ایف، ورلڈ بنک سے آزادی حاصل کر کے اور سودی معیشت سے نجات پاکر اسلام کے عظیم اقتصادی، معاشی نظام پر عمل کیا جائے۔ مولانا فرید احمد حقانی نے کہا کہ قوانین ختم نبوت، قانون توہین رسالت کے خلاف سازشیں قادیانی و استعماری ایجنڈا ہے۔ علامہ اشفاق علی چشتی نے کہا کہ قادیانی اکھنڈ بھارت کے حامی ہیں۔ حفیظ چوہدری نے کہا کہ 7ستمبر دفاع ختم نبوت اور فتح مبین کا دن ہے۔ مولانا سمیع اللہ حسینی نے کہا کہ قادیانی بلا شبہ عالمی فتنہ ہے۔ مولانا احسن رضوان عثمانی نے کہا کہ 7ستمبر تاریخ ساز دن بھی ہے یوم تشکر بھی ہے اور یوم تجدید عہد بھی ہے۔ قاری محمد یوسف قاسمی، مولانا ابوبکر، محمد حنیف مغل، مولانا بدر عالم، مولانا عمر عثمان، مولانا ضیاءالرحمان، قاری عبدالرحمان، مولانا ملک خلیل احمد ودیگر نے کہا کہ پاکستان کے نظریہ و جغرافیہ کے تحفظ کیلئے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کر نے والوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔ بیرونی قوتوں کے آلہ کار پاکستان کے استحکام کے خلاف خوفناک سازشوں میں مصروف عمل ہیں۔ شعراءکرام قاری محمد آصف رشیدی، طاہر بلال چشتی نے خصوصی طور پر ختم نبوت کانفرنس میں نعت رسول مقبول سے سامعین کے دلوں کو حضور کی محبت سے منور کیا۔ کانفرنس کی منظور قراردادوں میں کہا گیا کہ ٭یہ اجتماع مختلف یورپی و مغربی ممالک بالخصوص سویڈن میں قر آن مجید کی مسلسل توہین و گستاخی کی شدید الفاظ میں مذمت کر تا ہے اور حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ عالمی سطح پر اس کے خلاف آواز بلند کرے۔ بجلی،گیس، پٹرول کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ اور بنیادی اشیائے ضروریہ میں ہوشربا مہنگائی پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ اور ملک کے معاشی استحکام کیلئے آرمی چیف جنرل سید حافظ عاصم منیر کے حالیہ اقدام قابل تحسین ہیں۔ ٭یہ اجتماع سانحہ جڑانوالہ کی شدید مذمت کرتا ہے اور اس کی تحقیق کیلئے اعلیٰ سطحی کمیشن کے قیام کا مطالبہ کرتا ہے تاکہ اس کے پس پردہ سازشی کردار بے نقاب ہو سکیں۔ قرآن مجید کی بے حرمتی اور حضورﷺ کی شان میں گستاخی کرنے والوں اور عیسائی عبادت گاہوں، رہائشی مکانات کو نذر آتش کرنے والوں کو بھی قانون کے مطابق سزا دی جائے۔ اسلام کی مقدس شخصیات انبیاءکرام علیہم السلام کے بعد خلفائے راشدین، اصحاب رسول، اہل بیت عظام جن کی عزت و آبرو کا تحفظ ہر مسلمان کے ایمان کی بنیاد ہے، ان کی توہین و گستاخی ناقابل برداشت ہے۔ دفاعی ادارے اور افواج پاکستان وطن عزیز کی جغرافیائی سرحدوں کے محافظ ہیں، ان کے ہوتے ہوئے پاکستان کو کوئی خطرہ نہیں۔ اسلام و وطن دشمن عناصر دفاعی اداروں ا ور افواج پاکستان کیخلاف ہرزہ سرائی کررہے ہیں۔ یہ کانفرنس اس ہرزہ سرائی کی نہ صرف مذمت کرتی ہے اور مطالبہ کرتی ہے کہ سانحہ 9مئی کے ملزموں سمیت ملک دشمن عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ اسلام کے نام پر معرض وجود میں آنے والے ملک کا عدالتی، معاشی، اقتصادی ڈھانچہ اسلامی اصولوں کے عین مطابق کیا جائے۔ سودی نظام سے چھٹکارا حاصل کیا جائے۔ اسلام کے معاشی نظام اسلامی بینکاری سسٹم کو ترویج دی جائے۔ نظریاتی سرحدوں کی حفاظت اور دستور کی اسلامی دفعات کے تقاضوں کو پورا کرتے ہو ئے قادیانیوں کی قانون شکن سرگرمیوں کا نو ٹس لیا جائے اور انہیں آئین پاکستان کا پابند کیا جائے۔ کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ میں مذہب کے خانہ کا اضافہ کیا جائے یا اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات کے مطابق مرتد کی شرعی سزا نافذ کی جائے۔ نصاب میں عقیدہ ختم نبوت کے متعلق مضامین اور اسباق شامل کئے جائیں تاکہ نوزائیدہ نسل میں تحفظ ختم نبوت اور ناموس رسالت ﷺ کے سلسلہ میں شعور پیدا کیا جا سکے۔ چناب نگر کے باسیوں کو بلا استثناءمالکانہ حقوق دئیے جائیں۔ 7 ستمبر کو یوم تحفظ ختم نبوت کا نام دیا جائے اور اس دن کو سرکاری سطح پر منایا جائے۔ کانفرنس کے موقع پر پنڈال اور سٹیج کو خوبصورت فلیکسز، بینرز اور کتبوں سے سجایا گیا تھا۔ نقابت کے فرائض نائب امیر انٹرنیشنل ختم نبوت موومنٹ مولانا قاری شبیر احمد عثمانی، مولانا قاری احسن رضوان عثمانی نے ادا کئے۔ تحفظ ختم نبوت کے عظیم مشن کے لئے سٹیج پر تمام مکاتب فکر کے علماءکا ایک حسین گلدستہ سجا ہوا تھا۔ تمام مکاتب فکر کے علماءکرام مسلکی رنجشوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ایک دوسرے سے بغل گیر ہوتے رہے۔ شہدائے ختم نبوت کے جرا¿ت مندانہ کردار کو خراج عقیدت پیش کیا گیا اور تحریک ختم نبوت میں شامل تمام مکاتب فکر کے علماءکا تذکرہ خیر بھی ہوتا رہا۔

ای پیپر دی نیشن