چند علمی،روحانی تقریبات کا احوال

فیض عالم
قاضی عبدالرﺅف معینی
ماہرین نفسیات اس بات پر متفق ہیںہیں کہ ادبی، روحانی ،دینی اور ثقافتی تقریبات فرد کی نفسیاتی اور ذہنی صحت میں اہم کردار ادا کرتی ہیں ۔ جذبات کی لطافت، ہمت و حوصلہ پیدا کرنے ،کردار سازی اور شخصیت سازی میں بھی معاون ہیں۔ان تقریبات میں شرکت کرنے سے تخلیقی صلاحیتیں بیدار ہوتی ہیں۔مایوسی کے بادل چھٹتے ہیں۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ نفسیاتی اور ذہنی طور پر صحت مند افراد ہی ایک صحت مند معاشرہ کی تشکیل کرتے ہیں۔تاریخ کا مطالعہ یہ بتاتا ہے کہ ترقی یافتہ مہذب معاشروں کی تعمیر میں شاعروں،ادیبوں ،فنکاروں اور دانشوروں نے اہم کردار اد کیا۔گزشتہ چند دہائیوں سے سیاسی ، معاشی ،معاشرتی اور سماجی حالات نے ہماری تہذیب و ثقافت اور معاشرتی شعور پربد ترین منفی اثرات مرتب کیے ہیں۔ٹی وی آن کریں تو دست و گریباں سیاست دان ، غیر مہذ ب اور بے ہودہ ڈرامے ۔بے لگام سوشل میڈیاجلتی پر تیل چھڑک رہا ہے۔واجبی تعلیم کا ایک غیر تربیت یافتہ خود ساختہ صحافی موبائل اور مائیک سے مسلح ہو کر میدان میں نکل پڑتا ہے،شرفاءکی پگڑیاں اچھالتا ہے یا کسی منہ پھٹ ذہنی معذور کے بکواسات اور مغلظات سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرکے معاشرہ کی اخلاقی و روحانی فضا کو متعفن کر دیتا ہے۔مزے کی بات یہ کہ عوام بھی اس تعفن اور گندگی کو بہت پسند کرتی ہے اس لیے تو دیکھتے ہی دیکھتے یہ غلاظت پورے معاشرہ میںجنگل کی آگ کی طرح پھیل جاتی ہے۔ایسے تعفن زدہ معاشرہ میں لطیف جذبات دم توڑ جاتے ہیں اور نتیجہ وہی ہوتا ہے جو اس بد قسمت معاشرہ میں ہو رہا ہے۔
ایک زمانہ تھاشہروں اور قصبوںمیں میلے ٹھیلے عام تھے ۔عوام کو معیاری اور سستی تفریح کے مواقع میسر تھے۔ان میلوںٹھیلوں کا دور ہماری حقیقی زندگی سے دور نکل گیاہے۔ اب ایک ہی صورت ہے کہ ادبی و ثقافتی تقریبات، فنون لطیفہ اورمذہبی و موسمی تہواروں کو رواج دیا جائے۔ اس حوالے سے ماضی میں بھی سرکار کی طرف سے کوئی قابل ذکر کارکردگی نہیں رہی اب تو سرکار نے اس شعبہ کی سرپرستی سے ہاتھ ہی اٹھا لیا ہے۔چند بڑے شہروں میں آرٹس کونسلز کا وجود ہے جو اکا دکا پروگرام کر کے خانہ پری کر لیتی ہیںاور من پسند شخصیات کو نواز لیتی ہیں۔ چھوٹے ۔ شہروں اور قصبوں میںاس قسم کی سرگرمیوں کا کوئی تصور ہی نہیں۔قابل تحسین ہیں چند اہل جنوں جو اپنے محدود وسائل سے فنون لطیفہ اور دیگر ادبی تقریبات کے انعقاد میں سرگرم ہیں ۔معاشرہ کو چاہیے کہ ان کی نہ صرف حوصلہ افزائی کرے بلکہ ان تنظیموں سے بھر پور تعاون بھی کرے۔تقریب کے انعقاد کے لئے بنیادی ضرورت مناسب جگہ کی ہوتی ہے۔اگر ہر شہر،قصبہ اور دیہات میں بنیادی سہولتوں سے آراستہ ایک ہال بنا دیا جائے تو ادبی ذوق رکھنے والے حضرات کو ادبی تقریبات منعقد کرنے میں کوئی دقت نہیں ہوگی۔
قدیم تاریخی شہربھیرہ کے اہل سخن حضرات نے ایک ادبی فورم”ہم سخن“کی بنیاد رکھی ۔یہ ادبی فورم ہر ماہ باقاعدگی سے عمدہ نشستوں کا انعقا کر رہا ہے۔اس فورم کی مجلس عاملہ میںعلم و ادب سے وابستہ قد آور شخصیات شامل ہیں۔ہر مجلس کا موضوع سخن بھی بڑا اچھوتا ہوتا ہے۔اس فورم کے سیکرٹری عزیزم عمیر یاسر شاہین ابھرتے ہوئے سکالر اور متحرک جوان ہیں۔
 بھیرہ شریف کے قدیم علمی و روحانی مرکز آستانہ عالیہ امیر السالکین کی عظیم علمی،دینی و روحانی شخصیت،مفسرقرآن اور سیرت نگار ضیاالامت علامہ جسٹس محمد کرم شاہ الازہری رحمتہ اللہ علیہ کے پوتے اور پیرمحمد امین الحسنات شاہ صاحب کے صاحبزادے جناب محمد نعیم الدین شاہ صاحب نے ادارہ دارلعلوم محمدیہ غوثیہ سے بنیادی دینی و عصری علوم حاصل کرنے کے بعد برطانیہ کی ایک بڑی یونیورسٹی سے قانون کی اعلیٰ تعلیم حاصل کی۔اس عظیم کامیابی پر ضیالامت فاﺅنڈیشن اور الکرم فرینڈز لاہور ڈویژن کے زیر اہتمام لاہور کے ایک مقامی ہوٹل کے وسیع ہال میں ایک استقبالیہ تقریب کا اہتمام کیا گیا۔دارلعلوم محمدیہ غوثیہ بادامی باغ لاہور کے ناظم علامہ احسان الحق صدیقی صاحب کی دعوت پر راقم سطور کو اس عمدہ نشست میں شرکت کی سعادت حاصل ہوئی ۔مقررین نے آستانہ عالیہ کی خدمات پر روشنی ڈالی اور صاحبزادہ صاحب کو مبارک باد پیش کی ۔دور اور نزدیک سے کشیر تعداد میں سکالرز اس محفل میں شریک ہوئے ۔بلا شبہ خانقاہی نظام سے وابستہ شخصیات کی دینی علوم کے ساتھ عصری علوم میں مہارت دین کی ترویج و اشاعت میں معاون ہو گی۔
حجتہ الکاملین ،امام الواصلین حضرت ابوالحسن سید علی بن عثمان ہجویری رحمتہ اللہ علیہ کے سالانہ عرس مبارک پر تقریبات کا سلسلہ جاری ہے۔ پروفیسر صاحبزادہ محبوب حسین ناظم ادارہ معین الاسلام کی زیر صدارت لاہور اور بیربل شریف میں تین سیمینارز کا انعقاد ہوا۔”سید ہجویر تصوف سیمینار“ کے عنوان اس ان بابرکت محافل میںتلاوت کلام پاک ،نعت رسول مقبول کے بعد مقررین نے فیض عالم کی حیات پاک اور تعلیمات کے حوالے سے بہترین مقالات پیش کیے۔
فیملی میڈیکل ایجوکیشن سنٹر طبی تعلیم کے حوالے سے طبی شعبہ کی متحرک تنظیم ہے۔ اس تنظیم کے بانی جناب ڈاکٹر شاہد شہاب صاحب ہیں ۔ ڈاکٹر صاحب ہر سال عرس مبارک پر ایک عمدہ نشست کا اہتمام کرتے ہیں۔امسال بھی یہ سیمینار ماہر امراض ہڈی و جوڑ پروفیسر ڈاکٹر اشرف نظامی صاحب روح رواں پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کی رہنمائی میں پی ایم اے ہاﺅس لا ہور میں منعقد ہوا جس میں کثیر تعداد میں ماہرین طب نے شرکت کی۔

قاضی عبدالرئوف معینی 

ای پیپر دی نیشن