بجلی چوری کیخلاف گرینڈآپریشن، سینکڑوں افراد گرفتار، 16 کروڑ سےزائدکاجرمانہ

نگران وزیراعظم کی ہدایت پر ملک بھر میں بجلی چوری کے خلاف آپریشن جاری ہے۔تفصیلات کے مطابق ملک میں بجلی چوری کے خلاف جاری آپریشن پر سیکرٹری توانائی راشد لنگڑیال نے کہا کہ بجلی چوری کے خلاف کریک ڈاؤن شروع ہوچکا ہے، ابھی یہ آغاز ہے، یہ بہت زیادہ بے رحم اور ناقابل معافی ہوجائے گا۔انہوں نے کہا کہ اب تک 40 لاکھ یونٹ بجلی چوری کے 2000 سے زیادہ کیسز کا پتا چلا ہے اور بجلی چوری کے الزام میں 21 افراد کو گرفتار کیا گیا جب کہ 16کروڑ 40 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔سیکرٹری توانائی کا کہنا تھا کہ بجلی چوری کے ضمن میں ایک کروڑ 10 لاکھ روپے وصول ہوچکے ہیں۔وزارت توانائی کی ہدایت پر جنوبی پنجاب میں بجلی چوری کے خلاف آپریشن کے دوسرے روز 13 اضلاع میں  319  صارفین بجلی چوری کرتے پکڑے گئے۔ اس دوران جام پور میں 2 اور بہاولپور میں ایک بجلی چور کو موقع پر گرفتار کرلیا گیا۔میپکو کی جانب سے 316 بجلی چوروں کے خلاف بھیجی گئی درخواستوں پر پولیس نے 68 مقدمات درج کرلئے ہیں۔گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں 306 گھریلو، 9 تجارتی، 3 زرعی اور 1 صنعتی صارف بجلی چوری میں ملوث پائے گئے۔ بجلی چوروں کو مجموعی طور پر ایک کروڑ 79 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔میپکو ٹیموں نے ملتان میں 58، ڈی جی جان میں 63، وہاڑی میں 20 بجلی چور پکڑے۔ بہاولپور میں 28, ساہیوال میں 34 اور رحیم یار خان میں 45 افراد بجلی چوری میں ملوث پائے گئے۔ مظفر گڑھ میں 41، بہاولنگر اور خانیوال میں 15،15 بجلی چور پکڑے گئے۔دوسری جانب آئیسکو کا اسلام آباد، راولپنڈی، اٹک، جہلم، سمیت مختلف شہروں میں بجلی چوروں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے، بجلی چور صارفین پر 75 لاکھ سے زائد کے جرمانے عائد کیے گئے۔پنجاب میں بجلی چوری کو کنٹرول کرنے اور مانیٹرنگ کے لیے 3 کمیٹیاں بنا دی گئی ہیں۔بلوچستان میں بھی بجلی چوروں اور نادہندگان کے خلاف کارروائیاں شروع ہو گئی ہیں، 171 بجلی چوروں اور نادہندگان کے 682 بجلی کنکشنز کاٹ دئیے گئے۔

پشاور سمیت خيبرپختونخوا کے مختلف شہروں میں بھی بجلی چوری پر کریک ڈاؤن جاری ہے۔

ای پیپر دی نیشن