نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے دور حکومت میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) چاہتا تھا کہ پاکستان ڈیفالٹ کر جائے، اس دور میں ہمارے ریویو ہی نہیں چل رہے تھے۔ اسحاق ڈار ایک عرصہ تک پاکستان کی معیشت کو بطور وزیر خزانہ چلاتے رہے۔ آئی ایم ایف کے ساتھ ڈیل کا وہ وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔ ان کا یہ کہنا حیران کن ہے کہ جس عالمی مالیاتی ادارے سے پاکستان معاشی کرائسز سے نکالنے کی توقع کرتا ہے وہی پاکستان کو دیوالیہ کرنا چاہتا تھا۔ اسی آئی ایم ایف سے نہ صرف اس وقت بیل آؤٹ پیکیج لیا گیا بلکہ اس کے بعد بھی ایسے پیکیجز لینے کا سلسلہ جاری ہے اور ہر پیکیج کے بعد اسے آخری قرار دے کے مزید بھی حاصل کر لیے جاتے ہیں۔ اسحاق ڈار کہتے ہیں کہ ایک سیاسی جماعت کی طرف سے ہر حربہ استعمال ہوا اور ہمارے آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات سبوتاژ کرنے کی کوشش کی گئی۔ اسحاق ڈار کا یہ بیان بہت سے سوالات کو جنم دیتا ہے۔ ایک سیاسی جماعت کی کوشش کے باوجود کیا آئی ایم ایف نے اس لیے مذاکرات ناکام نہیں ہونے دیے کہ وہ پاکستان کو ڈیفالٹ ہوتا دیکھنا چاہتا تھا؟ اگر آئی ایم ایف کی یہی نیت تھی تو اس سے جان کیوں نہیں چھڑا لی جاتی؟ اور سب سے اہم سوال یہ ہے کہ آئی ایم ایف سے لیا گیا قرض جاتا کہاں ہے؟ عوام کی حالت تو پتلی کی پتلی رہتی ہے۔ مسلم لیگ (ن) کی طرف سے پاکستان کو ایشین ٹائیگر بنانے کے دعوے کیے جاتے رہے ہیں۔ ایشین ٹائیگر بننا تو سر دست مشکل ہے مگر آئی ایم ایف سے نجات تو حاصل کی جا سکتی ہے جو، اسحاق ڈار کے بقول، پاکستان کا خیر خواہ نہیں ہے۔ اب تو ڈپٹی وزیراعظم کی طرف سے بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ وہ پاکستان کو ڈیفالٹ ہوتا دیکھنا چاہتا تھا۔ اس سے آئندہ بھی ایسے ہی خطرات لاحق رہیں گے۔ بہتر ہے جو پیکیج آئی ایم ایف سے حاصل کرنے کے لیے کوششیں کی جارہی ہیں وہ نہ لیے جائیں اور اس حوالے سے چین، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور ترکیہ جیسے دوستوں سے بات کی جائے۔ ادھر، وزارت منصوبہ بندی و ترقی نے ملکی معیشت میں بہتری لانے کے لیے معاشی، صنعتی، تزویراتی، انتظامی اور سماجی ماہرین پر مشتمل پالیسی بورڈ تشکیل دے دیاہے۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے 2035ء تک پاکستان کو ایک ٹریلین ڈالر کی معیشت میں تبدیل کرنے کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ ایسے اقدامات بھی آئی ایم ایف پرانحصارختم کر کے اپنے پاؤں پر کھڑا ہونے میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔