چناب نگر (نمائندہ نوائے وقت) انٹرنیشنل ختم نبوت موومنٹ کے زیر اہتمام مرکز ختم نبوت جامعہ عثمانیہ ختم نبوت چناب نگر میں ہونے والی 37ویں سالانہ انٹرنیشنل ختم نبوت کانفرنس تحفظ ختم نبوت کیلئے تجدید عہد، عالم اسلام اور پاکستان کی سلامتی و استحکام و سربلندی کی دعاؤں کے ساتھ گذشتہ رات تہجد کے وقت اختتام پذیر ہو گئی۔ کانفرنس کے اختتامی سیشن کی آخری نشست کی صدارت مولانا ڈاکٹر احمد علی سراج (مدینہ منورہ) نے کی۔ کانفرنس کی تیسری نشست بعد نماز عصر وقفہ سوالات و جوابات کی ہو ئی۔ چوتھی نشست بعد نماز مغرب اصلاحی بیان و مجلس ذکر کی منعقد کی گئی جبکہ اختتامی نشست بعد نماز عشاء ہوئی۔ سالانہ ختم نبوت کانفرنس سے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے ایٹمی اثاثوں پر دشمن کی نظر ہے، قادیانی 1973ء کے آئین میں متعین کئے گئے اپنے سٹیٹس کو تسلیم کرتے ہوئے پاکستان سے وفادری کا اعلان کر یں۔ بلوچستان میں دہشت گردانہ کارروائیوں کو حکومت و ریاست پوری قوت سے رو کے۔ دہشت گردی میں شہید ہو نے والے سکیورٹی اداروں کے نوجوانوں کو خراج عقیدت پیش کر تے ہیں۔ ملک عزیز پاکستان کے نظریہ و جغرافیہ کے تحفظ کیلئے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کرنے والوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔ بیرونی قوتوں کے آلہ کار پاکستان کے استحکام کے خلاف خوفناک سازشوں میں مصروف عمل ہیں۔ ملک کو معاشی طور پر مفلوج کرنے کیلئے فسادات کی راہ ہموار کی جا رہی ہے، حکومت فی الفور نوٹس لے۔ 1953اور 1974کے عظیم شہداء ختم نبوت کی قربانیاں شمع رسالت کے پروانوں کیلئے مشعل راہ ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی عزت و حرمت پر کٹ مرنے والوں کا نام ہمیشہ تابندہ، درخشندہ رہے گا۔ 7ستمبر ختم نبوت کی سرحدوں کے دفاع کا دن ہے۔ مولانا ڈاکٹر احمد علی سراج نے خطاب کرتے ہو ئے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے ساتھ پاکستان کے تحفظ مقصد کا حصول بھی لازمی ہے، عقیدہ ختم نبوت کا تحفظ ہمارے لئے شفاعت نبوی ؐکا ذریعہ ہے۔ قادیانی فتنہ کا تعاقب ہر محاذ پر جا ری رکھیں گے۔ عالمی سطح پر ختم نبوت شعور، آگاہی مہم مزید تیز کرنے کی ضرورت ہے۔ مولانا پیر حبیب اللہ نقشبندی نے کہا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت ایمان کی بنیاد ہے، حضور آخری نبی ہیں۔ پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ پاکستان کے معاملات میں مداخلت کسی صورت برداشت نہیں، کسی کو فرقہ واریت کی آڑ میں انارکی پھیلانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ مجلس احرار اسلام کے نائب امیر عبداللطیف خالد چیمہ نے کہا کہ تحریک ختم نبوت کی کامیابی دراصل شہدائے ختم نبوت کے خون کا ثمرہ ہے۔ انٹرنیشنل ختم نبوت موومنٹ پاکستان کے امیر مولانا محمد الیاس چنیوٹی نے کہا کہ قانون توہین رسالت کو ختم کرنے کے لیے عالمی استعمار ایک عرصہ سے سازشیں کررہا ہے۔ آئین پاکستان پر مکمل عمل داری میں ہی پاکستان کے استحکام کی ضمانت ہے۔ مولانا پیر مسرور نواز جھنگوی نے کہا کہ ختم نبوت کے ساتھ محبت ہی نبی کریمؐ سے محبت ہے۔ علامہ جاوید قصوری نے کہا کہ حکومت اور سیاست دان قادیانیت کو تحفظ دے رہے ہیں، یہ سلسلہ بند کیا جائے۔ مولانا قاری شبیر احمد عثمانی نے کہا کہ ختم نبوت و ملک کے غداروں کو کوئی معافی نہیں، ختم نبوت کا دفاع و تحفظ ناموس رسالت ہر مسلمان کا اولین فریضہ ہے، سات ستمبر یوم تجدید عہد ہے، اس کو سرکاری سطح پر منایا جانا چاہئے اور عام تعطیل کا اعلان کرنا چاہئے۔ جمعیۃ اہل حدیث کے مرکزی رہنما شفیق پسروری نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت اور دینی تعلیمات و اسلامی اقدار اور علماء کرام کو دیوار سے لگانے کی سازشیں امت مسلمہ کے لئے لمحہ فکریہ ہیں۔ حافظ اللہ یار سپراء ایڈووکیٹ نے کہا کہ آج قادیانیوں سمیت تمام باطل قوتیں مل کر مسلمانوں کے خلاف نبرد آزما ہیں، اب مسلمانوں کو مکمل بیدار ہو کر باطل قوتوں کے خلاف قانونی جنگ سے راستہ روکنا ہو گا۔ مفتی عبد الشکور رضوی نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر ناموس رسالتؐکا قانون بنایا جائے اور اس قانون سازی میں ہم بنیادی کردار ادا کریں گے۔ قاری احمد علی ندیم نے کہا کہ قادیانی بیوروکریٹس ملک کے اسلامی و نظریاتی تشخص کو ختم کر کے سیکولر سٹیٹ بنانے کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں۔ قاری محمد سلمان عثمانی نے کہا کہ آئی ایم ایف، ورلڈ بنک سے آزادی حاصل کر کے پوری دنیا میں ختم نبوت کا پیغام پہنچانا وقت کا تقاضا ہے۔ مولاناسمیع اللہ حسینی نے کہا کہ قادیانی بلا شبہ عالمی فتنہ ہے۔ مولانا احسن رضوان عثمانی نے کہا کہ سب کو یکجان ہو کر عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کیلئے جدوجہد کر نی چاہئے۔ قاری محمد یوسف قاسمی، مولانا ابوبکر، محمد حنیف مغل، مولانا عمر عثمان، قاری عبدالرحمان، مولانا ملک خلیل احمد اشرفی ودیگر نے کہا کہ قادیانی فتنہ صرف اعتقادی ودینی نہیں، سیاسی و معاشرتی بھی ہے، امتناع قادیانیت آرڈیننس پر سختی سے عمل درآمد کرایا جائے۔ چناب نگر اس وقت پاکستان میں دوسرا اسرائیل ہے اور ایک الگ ریاست کا نمونہ پیش کر رہا ہے۔ حکومت چناب نگر میں اپنی رٹ قائم کرے۔ ادھر قادیانیت سے تائب ہو کر میاں بیوی تین بچوں سمیت دائراہ اسلام میں داخل ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق خانقاہ سید نفیس الحسینی المکیہ چناب نگر میں دین اسلام کی تبلیغ سے متاثر ہو کر شور کوٹ کے رہائشی حسن احمد نے اپنی بیوی اور تین بچوں سمیت قادیانیت مذہب سے تائب ہو کر انٹرنیشنل ختم نبوت کے مرکزی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر الشیخ احمد علی سراج اور انوار ختم نبوت ٹرسٹ کے چیئرمین قاری محمد رفیق نفیسی کے ہاتھوں پر بیعت ہو کر اسلام قبول کرلیا۔ آخر میں ملکی سلامتی، اتحاد امت اور نومسلمین کے ثابت قدم رہنے کے لیے دعا کروائی گئی۔