اسلام آباد(خبرنگار)جامعہ اسلام آباد کے فارغ التحصیل اوروابستہ علمائے کرام کی نمائندہ تنظیم اسلام آباد علما کونسل انٹرنیشنل کے زیر اہتمام 7ستمبر1974کو پاکستان کی قومی اسمبلی کے تاریخی فیصلے کے پچاس سال پورے ہونے پر مرکز اسلام جامعہ اسلام آباد میں عظیم الشان فقید المثال تاجدار ختم نبوت کانفرنس منعقد ہوئی جس کی سرپرستی چیئرمین اسلام آباد علما کونسل انٹرنیشنل شیخ الحدیث پروفیسر ڈاکٹر مفتی محمد ظفر اقبال جلالی پرنسپل وشیخ الحدیث جامعہ اسلام آباد نے کی ۔کانفرنس میں حضرت صاحبزادہ پیر سید غلام شمس الدین شمس گیلانی آستانہ عالیہ گولڑہ شریف ،حضرت صاحبزادہ پیر محمد ندیم سلطان سروری قادری آستانہ عالیہ جھونگل شریف ، پیر محمد بدر عالم جان آستانہ عالیہ مرشد آباد شریف ،حضرت پیر سید سعادت علی شاہ آستانہ عالیہ چورہ شریف،حضرت صاحبزادہ پیر محمدسعد الرحمن نقشبندی ،حضرت پیر سرکار جی ،پیر سید جہانگیر شاہ سعیدی چیئرمین تحریک پیغام مصطفی ،ڈاکٹر عبد القادر سکندری سمیت جامعہ اسلام آباد کے اساتذہ کرام ،فضلائے کرام ،طلبہ اور عوام الناس نے کثیر تعداد میں شرکت کی ۔اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے شیخ الحدیث پروفیسر ڈاکٹر محمد ظفر اقبال جلالی مرکزی جنرل سیکرٹری جماعت جلالیہ پاکستان نے کہا کہ 7 ستمبر یوم ختم نبوت تاریخ پاکستان کا اہم ترین اور تاریخ ساز دن ہے۔اس دن علامہ شاہ احمد نورانی صدیقی اور علمائے اہلسنت کی کاوشوں کی بدولت قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ شاہ احمد نورانی صدیقی تحریک ختم نبوت کے محرک اول اور نمایاں کردار ہیں ۔عقیدہ ختم نبوت کا تحفظ ہر مسلمان کی بنیادی اوراولین ذمہ داری ہے ۔دیگرمقررین نے کہا کہ یہ ہمارے لیے قابل صدافتخار اور باعث مسرت ہے کہ اس عقیدہ ختم نبوتؐ کا تحفظ ہمارے مقدر اور نصیب میں آیا ہے، جس طرح ہمارے ہی اسلاف و اکابرین نے اس عقیدہ کے تحفظ اور تحفظ ناموس رسالتؐ کے لیے لازوال قربانیاں دے کر اس کی آبیاری کی اور ان کی کوششیں باآور ہوئیں اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین کے مطابق منکرین ختم نبوت و رسالت کو غیر مسلم اقلیت قرار دے دیا گیا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ عقیدہ ختم نبوتؐ کا تحفظ ہم سب کی اجتماعی، مذہبی، ملی ذمہ داری ہے۔