سنگحجانی جلسہ ، ٹیکسلا گزرنے والوں کو مختلف رکاوٹوں کا سامنا ،ہر جگہ کنٹیز کی بھر مار 

Sep 09, 2024

 ٹیکسلا(نمائندہ نوائے وقت)ٹیکسلاسے متصل جڑ واںعلاقہ موضع سنگجانی حدودضلع اسلام آبادکے وسیع پنڈال میںپی ٹی آئی کے جلسہ میںتحصیل ٹیکسلاسے متعلق لوگوں اوردیگرجڑ وا ںعلا قو ںسے براستہ ٹیکسلاگزرنے والوںکومختلف رکاوٹوںکا زبرد  ست سامناکرناپڑا،پی ٹی آئی کے جلسہ میںکم سے کم حاضری کویقینی بنانے کی خاطرحکومتی ہدایات کی روشنی میںمقامی انتظامیہ اورپولیس نے غیرمعمولی انتظاما ت کیئے اورراولپنڈی سے اضافی پولیس نفری بھی ٹیکسلاسرکل کے اہم ترین مقامات پرالرٹ رہی،جی ٹی روڈواہ پل سے لے کربراہمہ انٹرچینج تک اوربا ہترموڑجی ٹی روڈسے لے کرٹیکسلاسرائے کالاپل تک اورمارگلہ بائی پاس سے لے کرجی ٹی روڈخان پیٹرولیم تک تمام چھوٹے بڑے راستوںپرکنٹینراو ردیگررکاوٹیںکھڑی کرکے عوام کی آمدورفت کومحدودبنادیاگیا،تاہم پی ٹی آئی کے سنگجانی جلسہ میںپہنچنے کیلئے عمران خان کے شیدائیوںنے جہاںرکاوٹیںد یکھیں،وہیںپراپنی گاڑیاںکھڑی کرکے بائیکاموٹرسائیکل سے ذریعے جلسہ گاہ میںپہنچنے لگے،جلسہ گاہ میںشرکت کرنے والوںنے اپنی جان کوہتھیلی پررکھتے ہوئے اپنے اپنے ارادوں کو مکمل کرکے دکھایا،ٹیکسلاکے مشہورنوجوان سیاستدا ن سابق صوبائی وزیرملک تیمورمسعوداکبر،اورصوبائی اسمبلی کے سابق امیدوارسرگرم رہنماء سعدعلی خان بھی اپنے پرجوش نوجوان ورکروں کے ہمراہ پی ٹی آئی کے پرچم لہراتے ہوئے بڑے جوش وجذبہ کے ساتھ سنگجانی جلسہ گاہ میںپہنچ کرمرکزی سٹیج سے نعر ے بلندکرتے رہے،اگرچہ سرائے کالاپل جی ٹی روڈپرکنٹینرکھڑے کردیئے جانے کے بعد ٹیکسلا شہر کے مقامی لوگوںکابھی شہرکے مختلف حصوںمیںسیا ست سے ہٹ کردیگرمعاملات زندگی میںآمدورفت کے دوران تمام ترسہولیات کوختم کردیاگیا،تاہم جلسہ گاہ پہنچنے والوںکے بائیکاکے انتخاب سے بائیکاوا لوںکاآج کاروبارخوب چمکارہا،تحصیل ٹیکسلاکے مقامی لوگوںنے پی ٹی آئی کے جلسہ میںعمران خان کے شیدائیوںکوروکنے کی خاطرکیئے گئے سخت ترین انتظامات پرغم وغصے کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ حکومت کوچاہیئے کہ وہ پی ٹی آئی سمیت تمام سیاسی جماعتوںکیلئے آزادانہ ماحول فراہم کرے،عو ام اگرچہ موجودہ حکومت کی ناقص پالیسیوںمہنگائی،بیر وزگاری اورانتظامیہ سمیت پولیس کے ناروا،سلوک اوربرتاوسے تنگی کاشکارہیں،مگرعوام پی ٹی آئی والو ںکوبھی اتنااچھاخیال نہیںکرتے،کیونکہ اڑھائی تین سالہ اقتدارمیںجوکچھ عوام کے ساتھ ہوتارہا،وہ تمام تفصیلات لوگوںکوازبرہیں،مقامی سیاسی،سماجی سنجید ہ حلقوںکاکہناتھاکہ پی ٹی آئی والوںکے جلسوںا ورا س میںجیالوںکی شرکت پرپابندی عائدکرنے کی بجائے عمران خان کے شیدائیوںکوروزانہ کی بنیادپر کسی نہ کسی شہرمیںہرروز،جلسہ کرنے کی اجازت دیں،پی ٹی آئی کی سیاسی قوت کوایک مضبوط اورخوفنا ک شکل نہ دی جائے،بلکہ پی ٹی آئی والوںکوآز ادا نہ ماحول فراہم کرکے روزانہ جلسے کرنے کی کھلی چھو ٹ دی جائے،دوتین دنوںکے اندرہی پی ٹی آئی کے مضبوط عوامی قوت ہونے کے سیاسی غبارے سے خودبخودہوانکل جائے گی،لوگ گزشتہ دس برسوں کے دوران ملکی سیاسی نظام میںنت نئی تبدیلیا ں د یکھنے اورمحسوس کرنے کے بعداس نتیجہ پرپہنچے ہیں، کہ عوام کوصرف اورصرف اپنے مسائل سے غرض ہے،سادہ لوح عوام کوجوطاقتیںاپنی سیاسی لڑائیو ںکوبام فتح پرلے جانے کیلئے مختلف نعرے اورآسا ئیش بھرے عنوان والے ایجنڈے دے کراستعمال کرتی آئی ہیں،عوام ان کی حقیقت اورمذموم عزائم سے بھی بخوبی آگاہ ہوچکے ہیں،جابجاء رکاوٹوںکے نتیجہ میںسنگجانی جلسہ گاہ سے ہٹ کربھی عوام کوجومعا ملاتی زندگی کے امورطے کرنے تھے،وہ انتظامیہ اور پولیس کی پالیسی سے سخت دلبرداشتہ دکھائی دیئے،اورا ن کابرملاطورپریہ کہناتھا،کہ ملک کے سیاسی نظام کے خلاف موجودہ حکمرانوںکی شکل  میںایک اورنئی سازش کاکھیل کھیلنے کی راہ ہموارکی جارہی ہے۔

مزیدخبریں