بدترین اورغیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کیخلاف ملک کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔

ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہر اس وقت طویل لوڈشیڈنگ کے عذاب میں مبتلا ہیں ۔ آزاد کشمیرسمیت پنجاب  ، سرحد ، بلوچستان اور سندھ   میں سولہ سے بیس گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے جس کے باعث گھریلو اور صنعتی صارفین کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔ کراچی میں کے ای ایس سی کو فراہم کئے جانے والے بجلی کے  اضافی کوٹے کے باوجود شہر میں طویل غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے ۔ بجلی کی بندش سے گھروں میں پانی تک دستیاب نہیں جبکہ مختلف شہروں میں کئی کارخانے اورفیکڑیاں بند ہونے سے بے روزگاری کی شرح خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے ۔ لوڈشیڈنگ نے عام لوگوں کے علاوہ تاجربرادری کو بھی سڑکوں پرنکلنے پرمجبور کردیا ہے اوراب اس احتجاج کا دائرہ کاروسیع ہوتا جا رہا ہے۔ لاہور، کراچی ، کوئٹہ ، پشاوراورفیصل آباد سمیت کئی شہروں میں واپڈا کیخلاف مظاہرے کیے جارہے ہیں ۔ ادھرواپڈا حکام کے مطابق ملک میں شارٹ فال چارہزار آٹھ سو میگاواٹ سے تجاوز کرگیا ہے جبکہ ڈی جی پیپکو انجینئر محمد خالد کا کہنا ہے کہ دونئے پاور ہاؤسز رواں ماہ پیداوار شروع کر دینگے جس سے لوڈشیڈنگ میں کمی واقع ہوگی۔

ای پیپر دی نیشن